سیرت محمدی اور اس کے تقاضے
ربیع الاول کا یہ مبارک مہینہ مسلمانانِ ہند کے لیے ایک نئے پیغام اور نئی دعوت کے ساتھ آیا ہے، یہ پیغام و دعوت واضح الفاظ میں یہ ہے کہ اس وقت ہم مسلمانوں کو عید میلاد کی تقریبات اور جھنڈیوں ، آرائشوں اور روشنیوں پر اپنی دولت اور قوت صرف کرنے کے بجائے اپنے بچوں کے دینی مستقبل اور نئی نسل کو شرک و بت پرستی سے بچانے کے لیے صرف کرنی چاہیے۔
اس سے بڑھ کر عجیب و غریب تضاد کوئی نہیں ہوسکتا کہ ایک طرف تو جوشِ محبت میں مہینہ بھر قوالیاں اور نعت خوانیاں ہوں ، اور دوسری طرف اپنے دین و مذہب کے بنیادی تقاضوں اور اپنے ملی مسائل سے اس طرح صرفِ نظر کرلیا جائے جیسے کوئی مسئلہ سرے سے موجود ہی نہیں ، بلکہ ان ہی تقریبوں اور ذکرِ رسول ﷺ یا نعتِ رسول ﷺ کے درمیان اگر نماز کاکوئی وقت آجائے تو شوق سماع میں اس کو آسانی کے ساتھ