Deobandi Books

انسانیت آج بھی اسی در کی محتاج ہے

30 - 49
اور ہر گوشہ روشنی میں ہے، اور اس میں ہر طبقہ کے سوال کا جواب اور ہر مسئلہ کا حل موجود ہے، اور سیرت نگاروں نے ان تمام پہلوؤں پر تفصیل سے بحث کی ہے۔
لیکن دیکھناچاہیے کہ خدا کے سامنے حاضری اور آخرت کی جواب دہی کا اس درجہ یقین ہمارے اندر موجود ہے یا نہیں ، جو اس ’’اُسوۂ حسنہ‘‘ سے فائدہ اٹھانے کی اولین شرط ہے، اور جس کی کمزوری کی وجہ سے عشق رسول کی وہ چنگاری بھی سرد ہوتی جارہی ہے جو ایک مسلمان کو بے چین و مضطرب رکھتی تھی، اور وہ اپنی ساری بدعملیوں اور غفلتوں کے باوجود شانِ رسالت میں ادنی گستاخی کی بھی تاب نہ لاسکتا تھا، اور اس مسئلہ پر اس سے کسی قسم کی مفاہمت ناممکن تھی۔
سیرت کا پیغام یہ ہے کہ حضور اکرم ﷺ سے ہمارا وہی تعلق پھر سے قائم ہو، جس کے بغیر ہماری ساری اجتماعی کوششیں بے روح، بے جان اور بے مقصد ہیں ، اور ہماری ہر تمنا ’’سودائے خام‘‘ اور ہر جدوجہد ’’نقشِ ناتمام ‘‘ بن کر رہ گئی ہے۔

Flag Counter