Deobandi Books

انسانیت آج بھی اسی در کی محتاج ہے

13 - 49
جَنَّتِيْ} (سورۃ الفجر:۲۷-۳۰)
ترجمہ: ’’اے اطمینان والی روح! تو اپنے پروردگار کے جوار رحمت کی طرف چل، اس طرح سے کہ تو اس سے خوش ہو اَور وہ تجھ سے خوش ہو، پس تو میرے مطمئن بندوں میں شامل ہوجا، اور میری جنت میں داخل ہوجا۔‘‘
اسلامی فتوحات، اسلامی حکومتوں کا نظم و نسق اور علمی و عملی ترقیات سب اسی ہدایت اور تعلیم نبوی کی روشنی میں تھیں ، اور یہ ’’میزانِ اعتدال‘‘ ہمیشہ مسلمانوں کے سامنے رہتی تھی، قرآن مجید میں ایک جگہ یہ آتاہے کہ جب ہم نے ان کو اقتدار اور قوت دی تو انھوں نے نماز قائم کی، زکوٰۃ، امر بالمعروف، نہی عن المنکر کا انتظام کیا۔ دوسری جگہ ہے کہ جو لوگ ایمان اور عمل صالح سے اپنے کو آراستہ رکھیں گے، ان کو ہم زمین میں بھی قوت اور اقتدار عطا کریں گے، اور ان کے خوف کو امن سے بدل دیں گے۔ اس لحاظ سے یہ دونوں چیزیں لازم و ملزوم ہیں ۔ دعوت وہی معتبر ہے جس میں عزیمت و قربانی، سعی و جدوجہد اور زندگی و حرارت ہو، اور قربانی و عزیمت بھی وہی قابل اعتبار اور لائق اعتماد ہے جو نبوت محمدیؐ کی روشنی سے منور اور حضور ﷺ کی اطاعت اور محبت سے معمور و مخمور ہو۔
اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے جب ہم آپ ﷺ کی تعلیمات


Flag Counter