Deobandi Books

انسانیت آج بھی اسی در کی محتاج ہے

11 - 49
پاک کی کتابوں میں نظر آتی ہیں ،اگر ان کے ساتھ کوئی عملی نمونہ نہ ہوتا تب بھی اُن کی اہمیت میں کوئی کمی نہیں آتی، لیکن اس کے ساتھ نہ صرف حضور اکرم ﷺ کا نمونہ موجود ہے، بلکہ خلفائے راشدینؓ، عشرۂ مبشرہؓ، اہل بدرؓ، شرکائے حجۃ الوداع اور عام صحابہ کی ایک کثیر جماعت ایک طویل عرصہ تک اجتماعی طور پر آپ ﷺ کی تعلیم و ہدایت پرکاربند رہ چکی ہے، اور ایسے دلکش اور مثالی معاشرہ کا نمونہ پیش کرچکی ہے، جس کی مثال تاریخ کے کسی اور زمانہ میں اور دنیا کے کسی اور مذہب کے ماننے والوں میں نہیں ملتی۔
قران مجید کا یہ اعلان جو حجۃ الوداع کے موقع پر کیا گیا، اسی حقیقت کا آئینہ دار ہے:
{ اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْْکُمْ نِعْمَتِيْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْإِسْلاَمَ دِیْناً} ( المائدۃ:۳)
ترجمہ: ’’آج کے دن میں نے تمہارے دین کو مکمل کردیا، اور تم پر اپنا انعام تام کردیا، اور اسلام کو تمہارے دین کی حیثیت سے پسند کرلیا۔‘‘
لیکن یہ تعلیم و ہدایت، اور یہ نمونہ اور طرز زندگی، اور نبوت کی یہ


Flag Counter