طلبہ کے علی میاں ندوی |
|
جلال کڑپوی نے نعت سنانی شروع کی کیسے پیارے اپنے رسول کتنے اچھے ان کے اصول سب کو کھلانا اک عادت بھوکے رہنا اک معمول شاہِ عرب ہیں شاہِ عجم پیوندوں میں ان کے ببول برف بنادے دوزخ کو ایسی ان کی راہ کی دھول ہر گالی پر ایک دعا کانٹے لے کر بانٹے پھول سَر دے کر ’سردار‘ ہوا ان کا نواسہ ابنِ بتولؓ آپ کا اک خادم ہے جلالؔ حشر میں اس کو جاؤ نہ بھول کیسے پیارے اپنے رسول کتنے اچھے ان کے اصول
ﻧﻤﺒﺮ | ﻣﻀﻤﻮﻥ | ﺻﻔﺤﮧ | ﻭاﻟﺪ |
---|---|---|---|
1 | فہرست | 1 | 0 |
2 | طلبہ کے علی میاں ندویؒ | 1 | 1 |
3 | بڑا آدمی | 3 | 1 |
4 | کتب خانہ ابو الحسن علی | 5 | 1 |
5 | جلسۂ سیرت النبی ﷺ کا مقرر | 7 | 1 |
6 | استاذ کی مار پھولوں کا ہار | 8 | 1 |
7 | سچی بات | 11 | 1 |
8 | علی میاں کا فتویٰ | 14 | 1 |
9 | کمسن مبلغ | 17 | 1 |
10 | ما حصل | 23 | 1 |
11 | وفات | 24 | 1 |