Deobandi Books

ماہنامہ البینات کراچی رجب المرجب ۱۴۳۱ھ - جولائی ۲۰۱۰ء

ہ رسالہ

13 - 13
نقدونظر !
تبصرے کے لیے ہرکتاب کے دونسخوں کا آنا ضروری ہے
(ادارہ)

تحفة القاری لحل ما فی صحیح البخاری:
مولانا محمد یوسف مدنی صاحب، صفحات: ۵۶۱، قیمت:درج نہیں، ناشر:مکتبة الشیخ ۳/۴۴۵ بہادر آباد کراچی (۵) فون: ۳۴۹۳۵۴۹۳=۰۲۱
جیساکہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ کتاب اصح الکتب بعد کتاب اللہ صحیح البخاری کی” کتاب الجہاد والسیر“ کی شرح وتشریح پر مشتمل ہے ۔مؤلف موصوف گرامی قدر حضرت اقدس مولانا محمد یحی مدنی صاحب دامت برکاتہم العالیہ، خلیفہ مجاز، قطب العالم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی قدس اللہ سرہ کے فرزند ارجمند اور نور نظر ہیں، ابتداء سے دورہ حدیث تک تمام کتب ”معہد الخلیل الاسلامی“ میں پڑھیں، اور عرصہ بارہ سال سے اپنی مادر علمی میں صحیح بخاری کی تدریسی صلاحیتوں کے جوہر دکھلانے اور علم وعرفان کی زکوٰة دینے پر مامور ہیں۔
دراصل صحیح بخاری کی” کتاب الجہاد والسیر“ کے یہ ابواب وفاق المدارس کے منظور شدہ بنات کے نصاب میں شامل ہیں اور اردو میں ان ابواب کی عام فہم اور مختصر شرح کوئی نہیں تھی، جس سے طالبات، کتاب کی تیاری میں مدد لے سکیں۔ مؤلف موصوف نے اس کتاب کے دیباچہ میں لکھا ہے:
”صحیح بخاری کی تدریس کے دوران بندہ کو محسوس ہوا کہ طالبات دورہٴ حدیث کو ”کتاب الجہاد والسیر“ میں جہاد کے موضوع سے کلی مناسبت نہ ہونے اور جہاد کے اپنے بعض منفرد اور مخصوص مسائل کی بنا پر نفس کتاب کے سمجھنے میں دشواری ہوتی ہے اور بعض احباب کا بھی اس حوالے سے شدید اصرار تھا کہ طالباتِ حدیث کے لئے اس پر اردو میں کچھ کام ہونا چاہئے… دوم :کمزور استعداد کی حامل طالبات کو مکمل ترجمہ ونفس حدیث کے حل کی ہرجگہ ضرورت محسوس ہوتی ہے، اس لئے ضرورت محسوس ہوئی کہ طالبات دورہ حدیث کے نصاب ِ بخاری کی کچھ اس طرح مختصر سی تشریح ہو کہ اس میں حل لغات اور تراجم ابواب پر خصوصی توجہ ہو“۔
کتاب پر اکابر مفتیان کرام کی تصدیقات حاصل کرکے کتاب کی ثقاہت میں چار چاند لگادیئے گئے ہیں۔بلاشبہ یہ کتاب درس بخاری دینے والے اساتذہ حدیث کے علاوہ حدیث کے طلبہ وطالبات اور عام علمائے کرام کے لئے بے حد مفید اور خاصے کی شے ہے۔
علوم حدیث، تاریخ وتعارف:
سید عبد الماجد غوری، سید احمد زکریا غوری ندوی، صفحات:۶۰۲، عام قیمت: ۳۴۰، ناشر:زمزم پبلشرز ، شاہ زیب سینٹر نزد مقدس مسجد، اردو بازار کراچی۔
اللہ تبارک وتعالیٰ نے جس طرح قرآن کریم کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے، اسی طرح اس کے معانی یعنی حدیث رسول کے حفاظت کا ذمہ بھی لیا ہے،جس طرح قرآن کریم کی تفاسیر ہر دور میں لکھی جاتی رہی ہیں، اسی طرح احادیث کی توضیح وتشریح کا کام بھی مختلف ادوار میں ہوتا رہا ہے، جس کی بنا پر معاندین وملحدین اور منکرین حدیث کو ہمیشہ منہ کی کھانی پڑی ہے۔
زیر تبصرہ کتاب ”علوم حدیث، تاریخ وتعارف“ اردو زبان میں اپنے موضوع پر پہلی کتاب ہے۔مؤلف موصوف کے قلم سے اس کے علاوہ، حدیث اور علوم حدیث سے متعلق موضوعات پر تحقیقی اور معلوماتی کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔
یہ ضخیم اور مفصل کتاب چار بنیادی ابواب: حدیث نبوی کا آغاز وتدوین، علم مصطلح حدیث ، تذکرہ اساطین علم حدیث اور کتب حدیث کے اجمالی تعارف پر مشتمل ہے۔ ہر باب میں مزید فصول وعناوین ہیں۔ ہرموضوع کا ضروری تفصیل کے ساتھ احاطہ کیا گیا ہے، جس سے طلبہ اور عام قارئین کے ذہنوں میں ان موضوعات سے متعلق معلومات اچھی طرح ذہن نشین ہوسکیں گی۔
اللہ تعالیٰ مؤلف موصوف کی اس کوشش کو قبول فرمائے اور ان کی تالیف کو قبولیت عامہ کا درجہ عطا فرمائے۔
نئی تاریخ مسلمان عرب:
محمد سلیم احمد، صفحات:۱۶۸، قیمت: ۱۳۰ روپے، ملنے کا پتہ: شعبہ تاریخ ومطالعہ پاکستان دی اسلامیہ یونیورسٹی، آف بہاولپور۔
جدت پسند گروہ اسلاف کی رائے اوراسلاف کی راہ سے انحراف واعراض کو اپنی رفعت علمی اور روشن خیالی تصور کرتا ہے۔ مسلمہ عقائد کو جھٹلانا اور نئی اپچ کا پیش کرنا اس گروہ نے اپنا فرض منصبی بنارکھا ہے، یہی کچھ مؤلف موصوف نے کیا ہے۔ تاریخ کے بارہ میں خود لکھا ہے کہ:
”ذاتی خواہشات واعتقادات نے اس مضمون کا حلیہ بگاڑ کررکھ دیا ہے“ تاریخ لکھنے والے کو اپنے ذاتی عقائد اور پسند وناپسند کو تاریخی حقائق میں نہیں سمونا چاہئے“
لیکن مؤلف خود ہی اپنی تحریر میں اس کی نفی کرتے نظرآتے ہیں۔ انہوں نے حدیث اور صحابہ پر طعن کرتے ہوئے لکھا:
ا:۔”جہاں تک غیر مصدقہ اور جھوٹی حدیثوں کا تعلق ہے تو اس کا سلسلہ محمد ا کے زمانہ میں شروع ہوگیا تھا“۔ (ص:۷)
۲:۔”مسلمانوں کے درمیان بھی نئے نئے عقیدے پیدا ہوتے رہتے ہیں، اس کی ابتداء بھی رسول اللہاکے زمانہ میں ہوگئی تھی، مثلاً اگر شیعہ ماخذوں پر ہی اعتبار کیا جائے تو علی بن ابی طالب نے رسول اللہ اکی زندگی ہی میں اپنا علیحدہ گروہ ترتیب دینا شروع کردیا تھا جو مضبوط اور منظم صورت میں محمد ا کی وفات کے بعد ظاہر ہوا“۔
۳:۔”حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی زندگی بہت خراب حالات سے گزری ، حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی حکمت عملی اور ان کا طرز عمل ایک نئے عقیدہ اور نئے مذہب کی ابتداء کا باعث ہوا جو شیعہ مذہب کے نام سے مشہور ہوا“۔ (ص:۱۳)
۴:۔”عباس (دوسرے چچا) مالدار ہونے کے باوجود لالچی تھے“۔ (ص:۱۹)
یہ ہے حضور ا، آپ کے چچا حضرت عباس اور حضرت علی کے بارہ میں مؤلف موصوف کا نظریہ، جبکہ اہل سنت والجماعت کا عقیدہ صحابہ کرام کے بارہ میں یہ ہے:
”ترجمہ:… جب تم کسی شخص کو دیکھو کہ وہ رسول اللہ ا کے صحابہ میں سے کسی کی تنقیص کرتا ہے تو سمجھ لو کہ وہ زندیق ہے، اس لئے کہ رسول اللہ ا ہمارے نزدیک حق ہیں، اور قرآن کریم حق ہے اور قرآن کریم اور آنحضرت ا کے فرمودات ہمیں صحابہ کرام ہی نے پہنچائے ہیں، یہ لوگ صحابہ کرام پر جرح کرکے ہمارے دین کے گواہوں کو مجروح کرنا چاہتے ہیں تاکہ کتاب وسنت کو باطل کردیں، حالانکہ یہ لوگ خود جرح کے مستحق ہیں ،کیونکہ وہ خود زندیق ہیں“۔ (مقدمہ العواصم من القواصم، ص:۳۴)
یہ تو عام صحابہ کرام  کے بارہ میں اہل حق کا عقیدہ ہے ،جب کہ حضرت عباس اور حضرت علی کا شمار خواص صحابہ میں ہوتا ہے۔ حضرت عباس کو آنحضرت ا”عمی وصنوابی“ فرمایا کرتے تھے یعنی ”میرے چچا اور میرے باپ کی جگہ“ اور ان کا بے حد احترام فرماتے تھے، حضرت عمر ان کے وسیلہ سے استسقاء کرتے تھے، حضرت علی  آپ ا کے چچا زاد، آپ اکے داماد، اور اہل حق کے نزدیک خلیفہ راشدہیں۔
ان اکابر صحابہ کرام کے بارہ میں ایسی ہفوات کو کتاب کا حصہ بنانا اور کتاب میں جگہ دینا کسی دشمن صحابہ کا کام تو ہوسکتا ہے، کسی مؤمن ومسلم کا نہیں۔ اللہ تعالیٰ بغض صحابہ سے ہر مؤمن ومسلم کی حفاظت فرمائے۔
ترک گناہ اور اصلاح معاشرہ:
جناب مولانا مفتی احسان اللہ شائق صاحب، صفحات: ۲۸۰، قیمت: درج نہیں، ملنے کا پتہ: دار الاشاعت، اردو بازار ایم اے جناح روڈ کراچی۔
مؤلف موصوف کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی خاص توفیق سے نوازا ہے، گوناگوں مصروفیات کے باوجود بہت ہی قلیل عرصہ میں آپ کی تالیف کردہ بہت سی علمی اور معلوماتی کتابیں منصہ شہود پر آچکی ہیں۔
زیر تبصرہ کتاب ”ترک گناہ اور اصلاح معاشرہ“ یہ موصوف کی اکیسویں کتاب ہے، جس میں معاشرہ میں پائے جانے والے گناہوں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ قرآن وحدیث کی روشنی میں ان کا گناہ ہونا اور ان گناہوں کی سزا کیا ہوگی؟ اسی طرح نیکیاں کیا ہیں؟اور ان پر اللہ نے کیا انعامات رکھے ہیں؟ یہ سب کچھ آپ اس کتاب میں پڑھیں گے۔
ماشاء اللہ کتاب پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے، ٹائیٹل، جلد بندی، کاغذ ہر اعتبار سے اس میں اعلیٰ معیار کی رعایت کی گئی ہے۔
طلباء کے لئے مثالی تحفہ:
مولانا محمد اصغر کرنالوی، صفحات: ۴۷۳، عام قیمت: ۳۰۰ روپے، ناشر: زمزم پبلشرز شاہ زیب سینٹر نزد مقدس مسجد اردو بازار کراچی۔
زیر تبصرہ کتاب کو ۱۳/ابواب پر تقسیم کیا گیا ہے:۱:۔فضائل علم، ۲:۔تعلیم قرآن، ۳:۔اخلاص وتقویٰ، ۴:۔وقت کی قدر، ۵:۔طلباء پراساتذہ کرام کے آداب وحقوق، ۶:۔طالب علم کے آداب اور فضیلت،۷:۔اساتذہ کرام کی ذمہ داری، ۸:۔اکابر کی طالب علمی، ۹:۔اکابر کے واقعات، ۱۰:۔ طلباء کرام کے لئے قیمتی نصائح، ۱۱:۔حضرات اکابرین کا طلباء سے خطاب، ۱۲:۔فضولیات سے اجتناب، ۱۳:۔ گستاخ طلباء کے واقعات بطور عبرت۔ عنوانات سے ہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ کتاب علمی معلومات کا بے بہاخزانہ ہے۔
یہ کتاب دینی مدارس کے طلبأکے لیے اصول وضوابط، آداب وشرائط، واقعات وخطبات اور عمدہ معلومات کا مجموعہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو شرف قبولیت سے نوازے۔
اشاعت ۲۰۱۰ ماہنامہ بینات , رجب المرجب:۱۴۳۱ھ - جولائی: ۲۰۱۰ء, جلد 73, شمارہ 
Flag Counter