هَيْئَةً لَيْسَتْ لِلرَّجُلِ۔ عورت کی حالت(نماز کے بہت سے افعال میں ) مرد کی طرح نہیں ہے ۔
عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ زَيْتُونٍ، قَالَ: رَأَيْتُ أُمَّ الدَّرْدَاءِ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، تَرْفَعُ كَفَّيْهَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهَا حِينَ تَفْتَتِحُ الصَّلَاةَ۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:2470)
ترجمہ:حضرت امِّ درداءکے بارے میں آتا ہے کہ وہ نماز کو شروع کرتے ہوئے (یعنی تکبیر تحریمہ کہتے وقت)اپنے ہاتھوں کو اپنے کندھوں تک اُٹھایا کرتی تھیں ۔
حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ:أنا شَيْخٌ لَنَا،قَالَ:سَمِعْتُ عَطَاءً،سُئِلَ عَنِ الْمَرْأَةِ: كَيْفَ تَرْفَعُ يَدَيْهَا فِي الصَّلَاةِ؟قَالَ:«حَذْوَ ثَدْيَيْهَا»۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:2471)
ترجمہ:حضرت عطاءسے عورت کے بارے میں دریافت کیاگیا کہ وہ نماز میں کہاں تک اپنے ہاتھ اُٹھائے گی؟ آپ نے اِرشاد فرمایا:اپنی چھاتیوں تک۔
اِمام اوزاعیحضرت ابن شہاب زھریکا بھی یہی قول نقل فرماتے ہیں : ”تَرْفَعُ يَدَيْهَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهَا“یعنی عورت اپنے ہاتھوں کو اپنے کندھوں تک اُٹھائے گی۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:2471)
عَنْ حَمَّادٍ، أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ فِي الْمَرْأَةِ إِذَا اسْتَفْتَحَتِ الصَّلَاةَ:«تَرْفَعُ يَدَيْهَا إِلَى ثَدْيَيْهَا»۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:2473)
ترجمہ:حضرت حمّادبھی یہی فرماتے ہیں کہ عورت نماز کو شروع کرتے ہوئے
اپنے ہاتھ اپنی چھاتی تک اُٹھائے گی۔
عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ، قَالَ: «رَأَيْتُ حَفْصَةَ بِنْتَ سِيرِينَ، كَبَّرَتْ فِي الصَّلَاةِ، وَأَوْمَأَتْ حَذْوَ ثَدْيَيْهَا»۔(مصنّف ابن ابی شیبہ:2475)