ملاقات کے لئے جانا ہوا۔
۱۵ اپریل : بہبودی سے پنڈی گیا، رات وہاں قیام رہا۔ قاری امین صاحب اور مولانا عبدالحنان وغیرہ سے ملاقاتیں ہوئیں۔
۱۶؍اپریل: واپسی از راولپنڈی ۔الحاج اعظم خان کی مسجد میں خطبہ جمعہ دیا اور نماز پڑھائی ۔
۱۷؍اپریل: جناب غنی گل مرحوم (شیخ الحدیث کے بھانجے) کے خسر کے جنازہ کیلئے تھانو ڈھیری (صوابی) گیا اس موقع پر تعزیتی تقریر کی شام کو واپسی پر کچھ دیر کیلئے ماموں کے ہاں ٹھہرا اورپھر گھر واپسی ہوئی۔
۲۲؍اپریل: پشاور گیا، نوشہرہ میں ڈاکٹر فخر النساء مہر ایم بی بی ایس سے اہلیہ (امینہ بی بی ؒ والدہ حامد الحق و راشد الحق ) اور بہن کا معائنہ کرایا۔ وہاں سے منی بس سے پشاور گیا‘ ڈی سی آفس اور کمشنر آفس سے دارالعلوم کا بل پاس کروایا۱ نوشہرہ میں ڈی ایس پی سے معلومات کرائیں۔
۲۴؍اپریل: نوشہرہ ہسپتال میں ڈاکٹر فخر النساء نے اہلیہ کا معمولی آپریشن کیا۔ ۴ بجے شام تک مریضوں نے آرام کیا اور ۶ بجے شام کو گھر لوٹے۔
۲۹؍اپریل: صبح نوشہرہ قاضی انوار الدین صاحب کے ہمراہ میاں جمال شاہ سے ملاقات کیلئے گیا۔بعد از عصر تورڈھیر زمینوں کے دیکھنے کے لئے گیا۔
اکوڑہ میں گندم کی کٹائی:
۱۳؍مئی: مدرسہ تعلیم القرآن جلوزئی کے معائنہ کیلئے گیا۔ رات کو وہاں ضرورت تعلیم (کے موضوع) پر تقریر بھی کی۔
الحق ڈیکلریشن کے سلسلہ میں دفاتر کے چکر:
۱۴؍مئی : جلوزئی سے پشاور جانا ہوا۔ ماہنامہ الحق کے ڈیکلریشن کے سلسلہ میں بعض دفاتر جانا ہوا۔ شام کو چناب ایکسپریس سے واپس ہوا جمعہ کی نماز مولانا مفتی عبدالقیوم پوپلزئی کے پیچھے مسجد قاسم علی خان میں پڑھی۔
۱۵؍مئی: صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہوئے:
مدرسہ تعلیم القرآن کے نئے تعمیر میں تعلیم کا آغاز و افتتاح:
۱۷؍مئی : مدرسہ تعلیم القرآن سکول کا جدید عمارت واقع مشرقی جانب دارالعلوم میں تعلیمی درس و تدریس کا آغاز، ختم کلام پاک اوروالد صاحب کے دعائیہ کلمات سے افتتاح کیا گیا۔
۱۹؍مئی: گورنر مشرقی پاکستان کی اطلاع کے مطابق سیلاب سے وہاں بارہ ہزار سے زیادہ افراد کی ہلاکت۔
٭ کشمیری سرحدوں پر پاک و ہند افواج کی جھڑپوں میں شدت۔