لسی پلا دے اس پر بھی مرحمت فرما دیتے ہیں ‘‘
یہ ایسا مہینہ ہے کہ اس کا اول حصہ اللہ کی رحمت ہے اور درمیانی مغفرت ہے اور آخری حصہ آگ سے آزادی ہے جو شخص اس مہینہ میں ہلکا کر دے اپنے غلام و خادم کے بوجھ کو اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرماتے ہیں اور آگ سے آزادی فرماتے ہیں اور چار چیزوں کی اس میں کثرت کیا کرو جن میں دو چیزیں اللہ تعالیٰ کی رضا کے واسطے اور دو چیزیں ایسی ہیں جن سے تمہیں چارہ کار نہیں پہلی دو چیزیں جن سے تم اپنے رب کو راضی کرو وہ کلمہ طیبہ اور استغفار کی کثرت ہے اوردوسری دو چیزیں یہ ہیں کہ جنت کی طلب اور آگ سے پناہ مانگو جو شخص کسی روزہ دار کو پانی پلائے حق تعالیٰ قیامت کے دن میری حوض سے اس کو ایسا پانی پلائیں گے جس کے بعد جنت میں داخل ہونے تک پیاس نہیں لگے گی ۔
سال بھر کا رزق ، ایک ماہ میں:
معزز حاضرین! حدیث مبارکہ میں آپ نے سنا کہ اس ماہ مبارک میں مومن کے رزق میں بھی اضافہ کر دیا جاتا ہے خواہ وہ مومن فقیر و مسکین ہویا مالدار ہو اور یہ بات ہمارے مشاہدے میں ہے کہ رمضان کے مبارک مہینے میں افطاری کے وقت ہر کسی کے گھر میں دستر خوان پر قسم قسم کی نعمتیں سجی ہوتی ہیں اللہ تعالیٰ سال بھر کے برابر روزی اسی ایک ماہ میں عنایت فرما دیتا ہے دوسری بات جو اس حدیث مبارک میں بیان ہوئی وہ کسی روزے دار کو افطار کروانا ہے جن کے تین عظیم فائدے بھی ذکر فرما دیئے کہ (۱) اسکے گناہوں کی بخشش ہوتی ہے (۲) اس کیلئے جہنم کی آگ سے آزادی کا سبب ہے (۳) روزہ دار کے برابر اسکو ثواب ملتا ہے اور مزید برآں یہ کہ یہ فوائد صرف ایک کھجور کھلانے اور صرف ایک گھونٹ پانی پلانے سے بھی حاصل ہوتے ہیں اور اگر کوئی پیٹ بھر کر کھانا کھلا دے تو اس کے لئے نبی کریم ا نے فرمایا کہ اس کو میرے حوض کا پانی پلایا جائے گا او روہ کبھی بھی پھر پیاسا نہیں ہوگا یہاں تک کہ جنت میں داخل نہ ہو،اسی طرح اس مبارک مہینے میں دعائوں کا خاص اہتمام کرنا چاہیے‘ حضرت عبادۃ بن صامتؓ کا بیان ہے کہ جب رمضان آتا ہے تو آنحضرت ؐ ہم کوان دعائیہ کلمات کی تلقین فرماتے۔ اللھم سلمنی لرمضان وسلم رمضان لی وسلمہ الی متقبلاً
’’اے اللہ مجھ کو رمضان کے لئے محفوظ کردے اور رمضان کو میرے لئے محفوظ کردے اور اس رمضان کو بحفاظت میرے لئے قبول فرما۔ ‘‘
رب کائنات رمضان کی اس بابرکت فریضہ کو اخلاص و تقویٰ سے ادا کرنے کی توفیق دے ۔