Deobandi Books

سفر مدینہ منورہ

23 - 26
جبل اُحد (اُحد کا پہاڑ):
مسجد نبوی سے تقریباً ۴ یا ۵ کیلو میٹر کے فاصلہ پر یہ مقدس پہاڑ واقع ہے ۔جس کے متعلق حضور اکرم  ﷺ نے ارشاد فرمایا : ھذَا جَبَلٌ یُحِبُّنَا وَنُحِبّہُ(اُحد کا پہاڑ ہم سے محبت رکھتا ہے او رہم اُحد سے محبت رکھتے ہیں)۔اسی پہاڑ کے دامن میں  ۳ ھ ؁ میں جنگ احد ہوئی جس میں آنحضرت  ﷺ سخت زخمی ہوئے اور تقریباً ۷۰ صحابۂ کرام شہید ہوئے تھے۔ یہ سب شہداء اسی جگہ مدفون ہیں جس کا احاطہ کردیا گیا ہے۔ اسی احاطہ کے بیچ میں حضور اکرم  ﷺ کے چچا حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ مدفون ہیں، آپ کی قبر کے برابر میں حضرت عبد اللہ بن جحش رضی اللہ عنہ اور حضرت مُصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ مدفون ہیں۔حضور اکرم  ﷺ خاص اہتمام سے یہاں تشریف لاتے تھے اور شہداء کو سلام ودعا سے نوازتے تھے۔ 
مَسْجدِ قبَا:
مسجد قُبا مسجد نبوی سے تقریباً چار کیلو میٹر کے فاصلہ پر ہے۔ مسلمانوں کی یہ سب سے پہلی مسجد ہے، حضور اکرم  ﷺ مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے جب مدینہ منورہ تشریف لائے تو قبیلہ بن عوف کے پاس قیام فرمایا اور آپ  ﷺ نے صحابۂ کرام کے ساتھ خود اپنے دست مبارک سے اس مسجد کی بنیاد رکھی۔ اس مسجد کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَی التَّقْوَی یعنی وہ مسجد جس کی بنیاد اخلاص وتقوی پر رکھی گئی ہے۔ مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصی کے بعد مسجد قبا دنیا بھر کی تمام مساجد میں  سب سے افضل ہے۔حضور اکرم  ﷺ کبھی سوار ہوکر کبھی پیدل چل کر مسجد قبا تشریف لایا کرتے تھے۔ آپ  ﷺ کا ارشاد
Flag Counter