Deobandi Books

سفر مدینہ منورہ

20 - 26
مدینہ منورہ کے تاریخی مقامات
مسجد نبوی:
جب حضور اکر م  ﷺ مکہ مکرمہ سے ہجرت کرکے مدینہ منورہ تشریف لائے توآپ  ﷺ نے ۱ ہجری میں مسجد قبا کی تعمیر کے بعد صحابۂ کرام کے ساتھ مسجد نبوی کی تعمیر فرمائی، اس وقت مسجد نبوی ۱۰۵ فٹ لمبی اور ۹۰ فٹ چوڑی تھی۔ہجرت کے ساتویں سال فتح خیبر کے بعد نبی اکرم ﷺ نے مسجد نبوی کی توسیع فرمائی۔ اس توسیع کے بعد مسجد نبوی کی لمبائی اور چوڑائی ۱۵۰ فٹ ہوگئی۔حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں مسلمانوں کی تعداد میں جب غیر معمولی اضافہ ہوگیا اور مسجد ناکافی ثابت ہوئی تو ۱۷ ھ میں مسجد نبوی کی توسیع کی گئی۔ ۲۹ ھ میں حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے زمانے میں مسجد نبوی کی توسیع کی گئی۔اموی خلیفہ ولید بن عبد الملک نے ۸۸ ھ تا ۹۱ھ میں مسجد نبوی کی غیر معمولی توسیع کی۔ حضرت عمر بن عبد العزیز ؒ اس وقت مدینہ منورہ کے گورنر تھے۔ اموی اور عباسی دور میں مسجد نبوی کی متعدد توسیعات ہوئیں۔ ترکوں نے مسجد نبوی کی نئے سرے سے تعمیر کی، اس میں سرخ پتھر کا استعمال کیا گیا، مضبوطی اور خوبصورتی کے اعتبار سے ترکوں کی عقیدت مندی کی ناقابل فراموش یادگار آج بھی برقرار ہے۔حج اور عمرہ کرنے والوں اور زائرین کی کثرت کی وجہ سے جب یہ توسیعات بھی ناکافی رہیں تو موجودہ سعودی حکومت نے قرب وجوار کی عمارتوں کو خریدکر اور انھیں منہدم کرکے عظیم الشان توسیع کی جو اب تک کی سب بڑی توسیع مانی جاتی ہے۔ حضور اکرم  ﷺ نے ارشاد فرمایا: تین مساجد کے علاوہ کسی دوسری مسجد کا سفر اختیار نہ کیا جائے مسجد نبوی، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ۔ حضور اکرم  ﷺ نے ارشاد فرمایا: میری اس
Flag Counter