مسجد میں نماز کا ثواب دیگر مساجد کے مقابلے میں ہزار گنا زیادہ ہے سوا ئے مسجد حرام کے۔ دوسری روایت میں پچاس ہزار نمازوں کے ثواب کا ذکر ہے۔جس خلوص کے ساتھ وہاں نماز پڑھی جائے گی اسی کے مطابق اجروثواب ملے گا ان شاء اللہ۔
حجرہ مبارکہ:
حضور اکرم ﷺ نے اپنی زندگی کے آخری دس گیارہ سال مدینہ منورہ میں گزارے۔ ۸ ہجری میں فتح مکہ مکرمہ کے بعد بھی آپ ﷺ نے اسی مبارک شہر کو اپنا مسکن بنایا۔ آپ ﷺ کے انتقال کے بعد حضور اکرم ﷺ کی تعلیمات کے مطابق حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ میں ہی آپ ﷺ کو دفن کردیا گیا،اسی حجرہ میں آپ ﷺ کا انتقال بھی ہوا تھا۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ بھی اسی حجرہ میں مدفون ہیں۔ اسی حجرہ مبارکہ کے پاس کھڑے ہوکر سلام پڑھا جاتا ہے۔ حجرہ مبارکہ کے قبلہ رخ تین جالیاں ہیں جس میں دوسری جالی میں تین سوراخ ہیں، پہلے اور بڑے گولائی والے سوراخ کے سامنے آنے کا مطلب ہے کہ حضور اکرم ﷺ کی قبر اطہر سامنے ہے۔ دوسرے سوراخ کے سامنے آنے کا مطلب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی قبر سامنے ہے اور تیسرے سوراخ کے سامنے آنے کا مطلب حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی قبر سامنے ہے۔
ریاض الجنۃ:
قدیم مسجد نبوی میں منبراور روضۂ اقدس کے درمیان جو جگہ ہے وہ ریاض الجنۃ کہلاتی ہے۔ حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے: مَا بَیْنَ بَیْتِی وَمِنْبَرِی رَوْضَۃٌ مِّنْ رِیَاضِ الْجَنَّۃِ