مبصر کے قلم سے
ادارہ
معجم مصطلحات حدیث
تالیف: سید احمد زکریا غوری
صفحات:208 سائز:20x30=8
ناشر: زمزم پبلشرز، اردو بازار ، کراچی
زیر نظر کتاب میں مولانا سید احمد زکریا غوری نے مصطلحات حدیث کو حروف تہجی کی ترتیب پر جمع کیا ہے ،انہوں نے عرض مؤلف میں کتاب کا تعارف اور وجہ تالیف بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ :
”دینی مدارس کے طلبائے کرام اور حدیث سے ذوق رکھنے والے اردوداں حضرات کے لیے مصطلحات حدیث کو حروف تہجی کے اعتبار سے کتابی شکل میں ترتیب دینے کی ضرورت تھی ، تاکہ انہیں ان کی تلاش میں آسانی ہو، اس کام کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے برادر محترم سید عبدالماجد غوری صاحب نے عالم عرب کے مشہور محدث شیخ نور الدین عترکی کتاب ” معجم المصطلحات الحدیثیة“ کے ترجمہ کی ذمہ دار ی میرے سپرد کی، یہ شیخ کا بہت ہی مختصرر سالہ تھا، جس میں بیشتر مصطلحات کی مکمل تشریح بھی نہیں تھی ، ترجمہ وتشریح کے دوران اس میں دیگر مصطلحات کا اضافہ ہوتا رہا ، یہاں تک کہ یہ اضافات نصف کتاب سے بھی زیادہ ہو گئے اور یہ مستقل ایک تالیف بن گئی ، بحد امکان اس میں سہل ترجمہ اور مثالوں کے ذریعہ بات کو سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔“
یہ کتاب خوب صورت ٹائٹل کی ساتھ ادنی کاغذ پر غیر مجلد چھپی ہے اور اس کی کمپوزنگ میں سلیقے سے کام لیا گیا ہے۔
آسان فلکیات
تالیف: مولانا اعجاز احمدصمدانی
صفحات:144 سائز:23x36=16
ناشر:، مکتبة الإسلام، کورنگی، کراچی
اس کتاب کو سات ابواب میں اس طرح تقسیم کیا گیا ہے کہ باب اول علم فلکیات اور اجرام سماوی کے تعارف میں ہے، باب دوم نظام شمسی اور مختلف سیارات کے تعارف میں ہے ، باب سوم میں نظام محدّد اور اس کی مختلف اقسام کو بیان کیا گیا ہے ، باب چہارم میں وقت اور تقویم کی تعریف ، حقیقت اور بنیادی اقسام کا بیان ہے، باب پنجم میں رؤیت ہلال پر اہم اور ضروری گفت گو کی گئی ہے ، باب ششم میں سمت قبلہ معلوم کرنے کے مختلف طریقوں کو بیان کیا گیا ہے جب کہ باب ہفتم میں تخریج اوقات صلاة کے مختلف طریقوں پر اس کی تفصیل دی گئی ہے۔
کتاب میں حضرت مولانا مفتی عبدالرؤف سکھروی، معروف ماہرین فلکیات پروفیسر عبداللطیف او ر سید شبیر احمد کاکاخیل کی آراء بھی شامل کی گئی ہیں، جن میں انہو ں نے فلکیات کے میدان میں مدارس کی طرف سے کی جانے والی اس علمی کاوش کو سراہا ہے۔
یہ کتاب خوب صورت کمپوزنگ او رعمدہ طباعت واشاعت کے ساتھ غیر مجلد چھپی ہے۔
الابواب والتراجم
یہ صحیح بخاری شریف کے ابواب وتراجم کی تشریح وتوضیح پر مشتمل حضرت شیخ الہند رحمة الله علیہ کی آخری تحریری کاوش ہے جو انہو ں نے ”مالٹا“ میں اسیری کے دوران دستیاب چند ایک کتابوں کو سامنے رکھ کر مرتب فرمائی تھی ۔ نبذة الاحوال کے نام سے شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی رحمة الله علیہ نے اس پر پیش لفظ لکھا ہے ، اس میں وہ فرماتے ہیں :
”مصائب وآلام کی اس بارش کے زمانہ میں کہ بڑے بڑے شجیع القلب گھبرا اٹھتے ہیں آپ نے احکم الحاکمین کی ترجمانی کا حق ادا کیا، یعنی اس زمانہٴ اسارت میں وحی الہٰی کا وہ ترجمہ مکمل کر دیا جس کو بزمانہ قیام ہندوستان شروع کر دیا تھا ، اس اہم ذمہ داری سے فارغ ہونے کے بعدآپ نے اصح الکتب بعد کتاب الله کے تراجم کے متعلق ایک یادداشت تحریر فرمائی ، اس وقت کہ آپ اس یادداشت کو تحریر فرمارہے تھے آپ کے پاس بخاری شریف کا ایک نسخہ تھا اور وہ بھی مطبوعہ مصر ، جس پر نہ حاشیہ نہ حل لغات ، اسی طرح شاید ایک دو کتابیں ترمذی شریف وغیرہ اور تھیں۔
ان سطور کو جن کو آج اہل علم ناظرین ملاحظہ فرمائیں گے حضرت شیخ الہند قدس سرہ نے متفرق اوقات میں تحریر فرمایا تھا آپ اس فر ض اہم کے متعلق پوری سبکدوشی حاصل نہ کرنے پائے تھے،یعنی جس قدر آپ تحریر فرمانا چاہتے تھے وہ حد تکمیل کو نہ پہنچا تھا کہ آپ اس جرم بے گناہی سے آزاد کیے گئے اور ہندوستان تشریف لائے، ہندوستان میں آپ کا قیام ہی کیا ہوا صرف پانچ ماہ اور بائیس یوم جن میں سے نصف سے زیادہ زمانہ اشتداد مرض کے حصہ میں آیا، نصف سے کم طویل طویل سفروں اور مشتاقان قدم بوسی کی تمناؤں کو پورا کرنے میں گزرا۔“
رسالے کی ابتدا میں تراجم کی توضیح وتشریح کے حوالے سے پندرہ اصول تحریر کیے گئے ہیں ، پھر تقریباً کتاب العلم تک کے ابواب وتراجم کی شرح او رمطلب ومقصد کو بیان کیا گیا ہے اور آخر میں بخاری شریف کے تراجم کی فہرست دی گئی ہے ، جس میں تراجم کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ، تراجم مجردہ، تراجم غیر مجردہ ، ابواب بلا تراجم ۔ ان تراجم کے سامنے جلد وصفحہ اس مصری نسخے کا دیا گیا تھا جو حضرت شیخ الہند رحمة الله علیہ کے پاس ”مالٹا“ کی اسیری کے دوران موجود تھا ، جب کہ زیر نظر ایڈیشن میں مکتبہ دار الثناء والوں نے قارئین کی آسانی کے لیے قدیمی کتب خانہ کا جلد وصفحہ لکھا ہے۔
96 صفحات پر مشتمل یہ کتابچہ مکتبہ دارالثناء، کراچی نے کارڈ ٹائٹل کے ساتھ ادنیٰ کاغذ پر چھاپاہے۔
تقریر ختم صحیح بخاری
اس کتابچے میں مدرسہ مظہر العلوم حمادیہ کھوڑا کے شیخ الحدیث مولانا محمد رمضان پھلپوٹو کی ختم صحیح بخاری کی ایک تقریر کو شائع کیا گیا ہے، اس میں انہوں نے امام بخاری رحمة الله علیہ کا مختصر تعارف اور ان کے حنفی اساتذہ وشیوخ کے ساتھ ساتھ سندھی محدثین کا بھی مختصر تذکرہ کیا ہے ، صحیح بخاری کی آخری حدیث کی سند ومتن پر علمی گفت گو کی گئی ہے اور درمیان میں کہیں کہیں وعظ ونصیحت سے کام لیا گیا ہے ، جب کہ آخر میں صاحب افادات نے اپنے درس اور اجازت حدیث کی اسناد کو جمع کیا ہے ، حاشیہ میں احادیث کی تخریج کے ساتھ دیگر حوالہ جات دینے کی بھی کوشش کی گئی ہے ۔ یہ رسالہ کارڈ ٹائٹل کے ساتھ 120 صفحات پر مدرسہ عربیہ مظہر العلوم حمادیہ، کھوڑا، ضلع خیر پور میرس، سندھ سے چھپا ہے۔
صدائے دبستان شرح گلستان
مؤلف: ابوحامد محمد جمیل افلاطون
صفحات:312 سائز:20x30=8
ناشر: خالد افلاطون بکڈپو، کراچی
یہ شیخ سعدی رحمة الله علیہ کی معروف تصنیف ”گلستان“ کے ان چارابواب کی اردو شرح ہے جو وفاق المدارس کے نصاب میں داخل ہیں اور اسے جامعہ اشرفیہ حقانیہ کراچی کے سابق استاد مولوی محمد جمیل افلاطون نے ترتیب دیا ہے ۔ اس میں فارسی عبارت کا ترجمہ ہے، تشریح ہے او رمشکل الفاظ کا لغوی معنی ومطلب بیان کیا گیا ہے ، ہر حکایت کے آخر میں اس کا مقصد بیان کیا گیا ہے جب کہ کتاب کے آخر میں مؤلف نے فارسی اور اردو کے استعمال کے چند قاعدے بیان کیے ہیں۔ امید ہے کہ یہ شرح کتاب کو سمجھنے اور سمجھانے میں طلبہ ومدرسین اور اردو داں طبقہ کے لیے معاون ومدد گار ثابت ہو گی ۔
کتاب کی طباعت واشاعت متوسط درجے کی ہے۔