اخبار جامعہ
مولوی محمد عابد
مہمانوں کی جامعہ تشریف آوری
بروز منگل23 ذوالحجہ1431ھ مولانا حبیب الرحمن ( سابق مدرس جامعہ فاروقیہ) اور مولانا عمران صاحب تشریف لائے اور حضرت شیخ الحدیث مولانا سلیم الله خان صاحب زید مجدھم اور حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب سے تفصیلی ملاقات کی اسی طرح دیگر اساتذہ جامعہ سے بھی وقتاً فوقتاً ملتے رہے، چناں چہ ان حضرات کی آمد سے جامعہ کی رونق دوبالا رہی۔
27 ذوالحجہ کو ضلع شرقی کے تمام پولیس افسران نے حضرت شیخ الحدیث زید مجدھم اور مولانا عبیدالله خالد صاحب سے ملاقات کی اس موقع پر استاذ حدیث مولانا محمدیوسف افشانی صاحب ، مولاناخلیل احمد صاحب، مفتی معاذ خالد صاحب اور ڈاکٹر عبدالرحمن صاحب سمیت بعض دیگراساتذہ بھی موجود رہے، باہمی مذاکرات میں محرم کے حوالے سے امن وامان اور اس سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
اسی طرح10 محرم الحرام تک مختلف پولیس اور رینجرز افسران کے ساتھ مذاکرات ہوتے رہے۔
کندھ کوٹ ( صوبہ سندھ) میں واقع مدرسہ دارالقرآن سے آئے ہوئے علمائے کرام کے وفد نے حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب سے ملاقات کی
جرمنی سے آئے ہوئے معزز مہمان او رحضرت زید مجدہ کے قدیم شاگرد مولانا قاری احسان الرحمن صاحب نے بھی شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم الله خان صاحب اور مولانا عبیدالله خالد صاحب سے ملاقات کی ، بعد ازاں حضرت مولاناعبیدالله خالد صاحب کے ساتھ جامعہ فاروقیہ کراچی فیزII اور ساکران کا دورہ بھی فرمایا اور دعاؤں سے نوازا۔
جنوبی افریقا سے تشریف لائے ہوئے معزز مہمان حضرت مولانا مفتی محمد اسماعیل صاحب نے حضرت شیخ زید مجدہ اور حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب سے ملاقات کی
تعلیمی امور
ذوالحجہ میں ہونے والے یک ماہی امتحانات کے نتائج منظر عام پر آگئے اور اب صفر کے یک ماہی امتحان کی تیاری بھی شروع ہو گئی۔
تعزیت وعیادت
حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب حضرت مولانامحمد یوسف افشانی صاحب او رکچھ دیگر حضرات اساتذہ حضرت مولانا احسان الله ہزاروی صاحب رحمة الله علیہ کے انتقال پر مُلال پر ان کے گھر تعزیت کے لیے تشریف گئے، اور پھر یہی حضرات، جامعہ کے سابق مدرس معمر عالم دین مولانا محمد میاں صاحب کی عیادت کے لیے اُن کے گھر تشریف لے گئے اور حضرت شیخ الحدیث زید عمرہ کی طرف سے دعاؤں کا پیغام بھی پہنچایا۔
بعد میں حضرت شیخ زید مجدہ از خود ان کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے، اسی طرح حضرت شیخ زید مجدہ حضرت مولانا شاہجہان صاحب فاضل جامعہ فاروقیہ ، کراچی( جو گزشتہ دنوں انتقال فرما گئے تھے) کی تعزیت کے لیے بھی تشریف لے گئے۔
تعزیتی جلسہ اور دعا
یکم محرم الحرام1432ھ پانچویں گھنٹے کے اختتام پر تمام اساتذہ کرام اور طلبہ کرام کو مسجد میں جمع کیا گیا۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم الله خان صاحب دامت برکاتہم نے حضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب رحمة الله علیہ مہتمم دارالعلوم دیوبند اور حضرت مولانا ولی الله کابل گرامی صاحب کے انتقال کی خبر سنانے کے ساتھ ساتھ ان حضرات کی خدمات پرروشنی ڈالی اور ایصال ثواب کے حوالے سے حضرت تھانوی رحمة الله علیہ کا وہ طریقہ ارشاد فرمایا جو حضرت تھانوی رحمة الله علیہ نے اپنے والد محترم کے انتقال پر اختیار فرمایا تھا۔ حضرت مولانا ولی الله کابل گرامی حضرت شیخ الجامعہ کے قدیم تلامذہ میں شمار ہوتے تھے۔ جب کہ حضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب نے 1932ء میں دارالعلوم دیوبند سے سند فراغ حاصل کی 1962 میں دارالعلوم کی مجلس شوریٰ کے ممبر بنے،1982 میں دارالعلوم کے منصب اہتمام پر فائز ہوئے اور تقریباً انتیس سال دارالعلوم دیوبند کے مہتمم رہے، عمر تقریباً سو سال تھی۔
حضرت شیخ زید مجدہ نے اپنی دارالعلوم دیوبند حاضری کے موقعہ پر حضرت مولانا مرغوب الرحمن صاحب رحمة الله علیہ کے حسن اخلاق وحسن اہتمام کے بعض واقعات کا بھی تذکرہ فرمایا۔
صدمہ وصال
استاذ حدیث حضرت مولانا محمد انور صاحب کے صاحبزادے محمد زبیر انور اتوار8 محرم الحرام کو انتقال فرماگئے ، یہ حضرت کے بڑے بیٹے تھے کچھ دنوں سے گاؤں گئے ہوئے تھے ، وہیں قضا نے آلیا۔ حضرت مولانا محمد انور صاحب انتقال کی خبر سنتے ہی بذریعہ جہاز گاؤں پہنچ گئے۔ خدائے پاک مرحوم کی مغفرت فرمائے اور پسماند گان کو صبر جمیل عطا فرمائے، جامعہ کی تمام درس گاہوں اور شاخوں میں ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا۔
رائے ونڈ اجتماع
رائیونڈ اجتماع کے دوسرے دورانیے میں کراچی کا حلقہ شامل ہوا کرتا ہے ، چناں چہ حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب اجتماع اور دعا میں شرکت کے لیے تشریف لے گئے، مفتی معاذ خالد صاحب بھی ہمراہ تھے۔ اجتماع میں ہندوستان، پاکستان او دیگر ممالک کے مشائخ او رجامعہ فاروقیہ کے سال میں نکلے ہوئے فضلاء سے بھی طویل اور مفید ملاقاتیں ہوئیں۔
تحفظ ناموس رسالت کانفرنس میں شرکت
حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب رائے ونڈ اجتماع سے واپسی پر اگلے ہی روز شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم الله خان صاحب زید مجدہ کے ساتھ اسلام آباد روانہ ہو گئے، اسلام آباد ائیرپورٹ پر حضرت مولانا قاضی عبدالرشید صاحب مدظلہ مہتمم دارالعلوم فاروقیہ، استقبال کے لیے موجود تھے، رات دارالعلوم فاروقیہ میں قیام رہا، اگلے روز حضرت شیخ زید مجدہ نے دورہٴ حدیث او رمشکوٰة کے طلبہ کو بخاری شریف کا سبق پڑھایا، درس سے فراغت پر حضرت شیخ زید مجدہ اور حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب تحفظ ناموس رسالت کانفرس میں شرکت کے لیے اسلام آباد تشریف لے گئے، اس کانفرنس میں تحریک ناموس رسالت کے سلسلے میں 24 دسمبر کو ملک بھر میں مساجد کی سطح پر احتجاجی مظاہرے،31 دسمبر کو شٹرڈاؤن ہڑتال اور9 جنوری کو کراچی کا بڑا اجتحاجی مظاہرہ طے پایا، جب کہ تحریکی حوالے سے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کراچی کے مظاہرے میں ہو گا۔
جلسہٴ فاروق وحسین رضی الله عنہم
جامعہ فاروقیہ کراچی میں یکم اور دس محرم الحرام کو جلسوں کا انعقاد کیا جاتا ہے ، چناں چہ اس مرتبہ بھی یہ دونوں جلسے ہوئے،جامعہ کے اساتذہ کرام نے مدلل اور جامع بیانات کیے اور حضرت فاروق اعظم رضی الله عنہ سمیت دیگر خلفاء راشدین کے مرتبہ ومقام اور اس حوالے سے اہل سنت والجماعت کے عقائد پر روشنی ڈالی۔
اسی طرح 10 محرم الحرام کے جلسے میں واقعہ کربلا، شہادت حضرت حسین رضی الله عنہ اور محرم میں ہونے والی بدعات پر تفصیلی گفت گو فرمائی جلسوں کی منتظمہ کمیٹی، شرکاء جلسہ، مقررین اور شہر بھر سے آئے ہوئے مشہور نعت خواں سب ہی لائق شکر وتحسین ہیں۔
اہم مشاروتی اجلاس
25 دسمبر بروز ہفتہ جامعہ میں اہم مشاورتی اجلاس حضرت شیخ زید مجدہ کی دعوت پرمنعقد ہوا، جس میں شہر بھر کے منتخب اکابر علماء کرام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مسلکی حوالے سے شہر کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور اس بارے مناسب آراء اور تجاویز کی روشنی میں اہم امور طے پائے، شرکاء میں حضرت مولانا عبیدالله خالد صاحب ، حضرت مولانا محمدیوسف افشانی صاحب، حضرت مولانا خلیل احمد صاحب اور دیگر اساتذہ جامعہ بھی تھے۔
مہمان علماء کرام میں شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی زر ولی خان صاحب ، مہتمم جامعہ احسن العلوم، حضرت مولانا محمد زبیر اشرف عثمانی صاحب، حضرت مولانا راحت علی ہاشمی صاحب، جامعہ دارالعلوم کراچی، ، حضرت مولانا امدادلله صاحب جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن،حضرت مولانا مفتی محمد نعیم صاحب، مہتمم جامعہ بنوریہ سائٹ، حضرت مولانا مفتی محمد صاحب، جامعة الرشید، حضرت مولانا محمد قاسم عبدالله صاحب، جامعہ حمادیہ، حضرت مولانا محمد ابراہیم صاحب، جامعہ اشرف المدارس، حضرت مولانا اسعد تھانوی صاحب، حضرت مولانا عبدالرحمن سندھی صاحب مہتمم جامعہ عمر سمیت دیگر علماء نے شرکت فرمائی۔