Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی ذوالحجہ 1431ھ

ہ رسالہ

1 - 14
***
ذوالحجہ 1431ھ, Volume 26, No. 12
زندگی کی سب سے اہم شے
مولانا عبید اللہ خالد
انسان کے لیے سب سے اہم شے اس کی زندگی ہے اس کی قدر اور اہمیت ہر انسان کو ہے، حتیٰ کہ بچہ بھی زندگی کی بقاکی کوشش کرتا ہے۔ اس کے نزدیک بھی اس کی زندگی اہم ہے ، زندگی جو سراسر جان سے عبارت ہے، اسے بچانے کی ہر شخص حتی المقدور کوشش کرتا ہے الله تعالیٰ بھی جان اور زندگی کی حفاظت کا حکم فرماتے ہیں۔
لیکن بعض اوقات کسی شخص کے لیے زندگی اور جان کی اہمیت باقی نہیں رہتی، اس کی تمام تر دلچسپی زندگی سے ختم ہو جاتی ہے ۔ اس کی وجہ جو بھی ہو، ایسا انسان اپنی زندگی سے بیزار ہو جاتا ہے اور وہ خود اپنی جان سے ہاتھ دھونا چاہتا ہے۔ خُود کشی… یہ انتہائی اقدام وہی شخص کرتا ہے جس کی نظر میں زندگی کی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔
یہاں اصل نکتہ یہ سمجھنے کا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے مسئلہ یہ نہیں کہ غربت یا بے روز گاری کی وجہ سے آدمی خود کشی کرتا ہے ، نہیں … اصل مسئلہ یہ ہے کہ جب آدمی کی زندگی میں کسی شے کی اہمیت نہیں رہتی تو وہ زندگی سے بیزار ہو جاتا ہے اور کسی بھی فرد کے لیے سب سے زیادہ اہمیت اس کے مقصد کی ہوتی ہے ۔ زندگی کا مقصد آدمی کی زندگی کو نہ صرف اہم بناتا ہے بلکہ زندگی کو بہتر بنانے میں بھی لگاتا ہے ۔ 
جب آدمی اپنی زندگی کے مقصد کو سامنے رکھ کر زندگی کے روز وشب گزارتا ہے تو زندگی کے مسائل بھوک، بے روز گاری ، غربت ، الجھن ، پریشانی وغیرہ سب بے وقعت ہو کر رہ جاتے ہیں، لیکن جب زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہوتا تو خواہ یہ مسائل نہ ہوں اور آدمی بہ ظاہر کتنا ہی خوش حال ہو ، زندگی اس کے لیے بیزار ہو جاتی ہے اور جب زندگی بیزار ہو جائے تو زندگی میں نہ خوشی باقی رہتی ہے اور نہ اس کی اہمیت۔
یوں تو زندگی کی اہمیت اس کے مقصد سے ہوتی ہے لیکن مقصد بھی کئی طرح کے ہوتے ہیں ، جس شخص کی زندگی کا مقصد جتنا بڑا ہوتا ہے ، اس کی زندگی اتنی ہی اہم اور حسین بن جاتی ہے ۔ ہر کامیاب انسان نے کسی مقصد کے تحت زندگی گزاری۔
ایک انسان کے لیے سب سے بڑا مقصد”آخرت “ کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا۔ الله تعالیٰ بھی یہی چاہتے ہیں کہ اس دنیا میں رہنے والا انسان اپنی زندگی کا مقصد آخرت کو بنائے، انسان اپنی زندگی کے تمام روز وشب اس انداز سے گزارے کہ اس کی آخرت بہتر سے بہتر بنتی چلی جائے ۔ اس کی زندگی کا ہر پل بلکہ ہر سانس آخرت کو بنانے کے لیے ہو نہ کہ دُنیا کو سنوارنے کے لیے ہاں ، یہ الگ بات ہے کہ جو شخص آخرت کو بہتر بنانے کی فکر کرتا ہے، دنیا بھی سنورتی چلی جاتی ہے ۔ لیکن یہ کس قدر عجیب ہے کہ جب صرف دنیا پر توجہ دی جاتی ہے تو آخرت بھی متاثر ہوتی ہے اور دنیا بھی یہی قانون فطرت ہے اور یہی قانون خداوندی تو پھر کیوں ناں آخرت کو مقصد بنا کر زندگی گزاری جائے کہ جس سے آخرت بھی بن جائے اور دنیا بھی سنور جائے۔

Flag Counter