Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی ربیع الثانی 1430

ہ رسالہ

6 - 14
***
مسلم دنیا۔۔ حالات و واقعات
مرتب: محمد خان یوسف زئی
پاکستانی سلامتی اور بیرونی قرضے
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ایک معاہدہ کیا گیا، جس کے تحت یہ طے ہوا کہ برطانوی حکومت پاکستان کو قرضے فراہم کرنے کے لیے آئی ایم ایف (IMF) سے سفارش کرے گی، جب کہ پاکستانی حکومت نے اس ذمے داری کو قبول کیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کی جنگ میں جو کچھ تعاون ہو سکے گا وہ ضرور کیا جائے گا ۔ بھارتی حکومت اپنی تمام مخالفانہ پالیسیوں کے باوجود ان قرضوں کے حصول میں پاکستان کی مدد کرنے میں پیش پیش نظر آئی۔ قرضوں کی اقساط 2010ء تک پاکستان کو بتدریج فراہم کی جائیں گی۔ حکومت پاکستان کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خاتمے کے لیے لڑی جانے والی جنگ کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو 35 ارب ڈالر کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ جب کہ اس جنگ کے صلے میں امریکی امداد کا حجم صرف چند ارب ڈالر ہے۔
جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے سربراہ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عدم استحکام کے باعث اس کے جوہری ہتھیار دہشت گردوں کی دست رس میں آسکتے ہیں۔ مزید برآں امریکی ڈرون حملوں اور پاکستان کی سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں اور آئی ایم ایف کی تباہ کن شرائط کی وجہ سے پاکستان عدم استحکام کا شکار ہو رہا ہے اور اس کی سلامتی، یک جہتی، جوہری پروگرام اور معیشت کو شدید خطرات لاحق ہوتے جارہے ہیں۔
کیلیفورنیا میں پہلی مسجد کی تعمیر
کیلیفورنیا کے مسلمانوں نے ریاست کی پہلی مسجد اور اسلامی مرکز کی تعمیر شروع کر دی ہے اور اس کی تکمیل کے لیے اپنی انتھک کوشش صرف کر رہے ہیں ۔ اس سے پہلے مسلمان فوجی ٹریننگ کی اکیڈمی میں نماز ادا کرتے تھے اور ان کے پاس کوئی مسجد ومرکز نہیں تھا۔ بتایا گیا ہے کہ بہت سارے مسلمانوں نے مسجد کے قرب وجوار میں نقل مکانی شروع کردی ہے اور وہ شدت سے مسجد کی تعمیر کے اختتامی مراحل کا انتظار کررہے ہیں۔
اسپین کی قدیم ترین مسجد کی دریافت
اسپین میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ آثارِ قدیمہ کی کھدائی کے دوران اسپین کی سب سے قدیم مسجد کے آثار ونوادرات کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ آثار اسپین کے علاقے اندلس میں غرناطہ کے قصبے ”طرف“ میں دریافت ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ یہ مسجد 350 ہجری میں اندلسی خلیفہ عبدالرحمن ناصر نے تعمیر کروائی تھی، اس مسجد کے آثار کی دریافت میں چوتھی صدی ہجری کے حالات سے واقفیت کا اہم باب رقم ہو سکے گا۔
ناروے میں مسلم خواتین پولیس کے لیے حجاب کی رعایت
ناروے کی حکومت نے خواتین پولیس کے یونی فارم کے سلسلے میں ایک قرارداد پاس کی ہے کہ جو مسلمان پولیس اہلکار اسلامی حجاب کو اپنانا چاہتی ہوں انہیں اس کی قانونی اجازت ہے ۔ اس قرارداد کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ شہری پولیس میں تمام طبقات کی نمائندگی ہونی چاہیے، تاکہ محکمہٴ پولیس سارے معاشرے کا حصہ شمار ہو سکے۔
مسجد اقصیٰ میں یہودی سیاحوں کی آمدورفت
مسجد اقصیٰ میں یہودی سیاحوں نے آزادانہ سیر وتفریح کا معمول اختیار کیا ہوا ہے، جس سے مسجد کا تقدس پامال ہوتا ہے، ان سیاحوں کے نامناسب لباس، خاص کر خواتین کے نیم عریاں حلیے سے مسجد کی بے حرمتی ہو رہی ہے ۔ فلسطینی تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ اس خطرناک صورت حال کو فی الفور بند کروایا جائے اور مسجد کے تقدس کی حفاظت کی جائے۔
فرانسیسی لیڈر کا اظہار تشویش
فرانس میں دائیں بازو کے لیڈر”جان ماری لوبان“ نے فرانس کے شہر ” مرسیلیا“ کے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ وہاں جس تیزی کے ساتھ لوگ حلقہ بگوشِ اسلام ہو رہے ہیں اس لحاظ سے عنقریب وہ شہر سارا کا سارا اسلامی شہر بن جائے گا اور اس کا عربی نام رکھا جائے گا۔ مرسیلیا شہر میں مسلمانوں کی تعداد تین لاکھ ہے۔
مرسیلیا میں جامع مسجد کی تعمیر
فرانس کے شہر ” مرسیلیا“ میں الجزائر کے تعاون سے ایک جامع مسجد کی تعمیر جاری ہے، مسجد میں 2 ہزار نمازیوں کی گنجائش ہو گی ۔ یہ مسجد فرانس کی بڑی مساجد میں سے ایک مسجد ہو گی، اس کی تعمیر میں تقریباً 8 ملین یورو خرچ ہوں گے۔
42 ملین ڈالر … بوسنیا میں منہدم مساجد کا معاوضہ
جمہوریہ بوسنیا اور ہرسک کی ریاستی عدالت نے 9 سال بعد 16 مساجد کے متعلق فیصلہ سنایا ہے، سربیائی فوجوں نے 1992ء سے 1995ء تک جاری رہنے والی بوسنیائی جنگ میں ”بنیالوکا“ شہر میں 16 مساجد کو شہید کر دیا تھا۔ عدالت نے ان مساجد کی 42 ملین ڈالر کی تخمینی لاگت مسلمانوں کو بطور معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور سربیائی حکومت کو اس کی ادائیگی کا پابند کیا ہے۔
شمالی نائیجیریا میں مسلم عیسائی فسادات
شمالی نائیجیر یا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان فسادات میں 5 افراد قتل کر دیے گئے۔
گستاخ رسول اکی توہین
ہالینڈ کا رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ناپاک جسارت کرنے والا ملعون شخص ہے، اس نے ہالینڈ کے مسلمانوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ”اگر مسلمان ہالینڈ میں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں آدھا قرآن تلف کرنا ہو گا اور اگر(نعوذ بالله) حضور( صلی الله علیہ وسلم) آج زندہ ہوتے تو میں اس وقت تک اُن کا تعاقب کرتا جب تک وہ ملک چھوڑ کر نہیں چلے جاتے۔“ بعد میں اس گستاخ نے ایک فلم ریلیز کی، جس میں حضور صلی الله علیہ وسلم کی گستاخی اور قرآن کی بے حرمتی کی گئی ہے۔
وہ اسی گستاخانہ فلم ”فتنہ“ کی نمائش کے لیے برطانیہ پہنچا، جہاں وہ ” ہاؤس آف لارڈز“ میں پروگرام کرنا چاہتا تھا، مگر برطانوی حکومت نے اسے ائیر پورٹ ہی سے ملک بدر کرکے دوسرے طیارے کے ذریعے ہالینڈ روانہ کر دیا ۔ اس ملعون شخص نے برطانوی حکومت کے اس اقدام کو شدید احتجاج کا نشانہ بناتے ہوئے ائیرپورٹ پر چیخ چیخ کر صحافیوں سے کہا:” برطانیہ اپنے آپ کو جمہوریت کا علم بردار کہتا ہے، مگر مجھے اظہار رائے سے محروم کرکے ذلت آمیز سلوک کرکے ملک بدر کیا جارہا ہے“۔ اس نے کہا” میرا تعلق یورپین یونین کے ملک سے ہے اور یورپین یونین کا پاسپورٹ ہولڈر ہونے کی حیثیت سے مجھے برطانیہ میں داخلے کی اجازت ہونی چاہیے۔“
وادی سوات میں شرعی نظام عدل کا نفاذ
وادی سوات میں شرعی نظام عدل کا نفاذ حکومت پاکستان کے لیے ایک کڑا امتحان ہے۔ طالبان او رحکومت کے درمیان بالاتفاق معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت پرامن خطوط پر وادی میں شرعی نظام عدل نافذ کر دیا جائے گا۔ ملک بھر میں اس اتفاق کو سراہا گیاہے، مگر یہ خوش آئند اقدام تقریباً دو ہزار افراد کی شہادت، 700 پاکستانی فوجیوں کے جاں بحق ہونے اور دو سو سے زائد مدارس اور حکومتی ونجی اداروں کے بند ہو جانے کے بعد وجود میں آیا ہے۔
اس معاہدے پر امریکا، برطانیہ، نیٹو ممالک اور دیگر مغربی ممالک نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کا ان عسکریت پسندوں کے سامنے جھک جانا مناسب نہیں ہے، کیوں کہ یہ لوگ سارے پاکستان کو اسلامی نظام کے تحت لانے کے خواہش مند ہیں، لہٰذا یہ سوات کے بعد دوسرے علاقوں میں اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کر یں گے، یہاں تک کہ سارے پاکستان پر اسلامی حکومت قائم کر دیں گے، بلکہ پاکستان سے باہر بھی ان کا یہی ہدف ہے۔
جرمن پارلیمنٹ کے ایک پانچ رکنی وفد کے سربراہ Sebastian Edatuy نے سوات معاہدے پر اخبار نویسوں سیگفتگو کرتے ہوئے کہا:
”جب ہم مجرموں سے معاملہ کر رہے ہوں تو اس کی ایک حد ہونی چاہیے۔ اگر مجھے یقین ہو کہ مذاکرات میں ایک فریق مجرم ہے تو میں اس کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا، بلکہ اسے جیل بھیجوں گا۔“
امریکی سفارت کار ہالبروک نے معاہدہٴ سوات کے متعلق زہر افشانی کرتے ہوئے کہا ہے:
”امریکا پاکستان کی فوج اور ISI سے انتہائی رابطے میں ہے معاہدہ سوات خوش آئند نہیں ہے، کیوں کہ ماضی میں اس طرح کے معاہدے دیرپا ثابت نہیں ہو سکے ہیں ۔ ”ہم“ خراب لوگوں کو اختیار دینا پسند نہیں کرتے ، جن لوگوں نے سوات پر قبضہ کیا ہے، وہ برے لوگ ہیں۔“ ( ڈیلی ڈان: جمعہ20 فروری2009)
امریکی سینیٹر کا انکشاف
امریکا کی حکمراں ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی امریکی سینیٹر ڈائن فینسٹین (Dianne Feinsten) نے انکشاف کیا ہے پاکستانی سر زمین پر ہونے والے امریکی ڈرون حملے کہیں باہر سے حملہ آور نہیں ہوتے، بلکہ یہ طیارے پاکستانی سرحدوں کے اندر واقع اڈوں سے پرواز کرکے اپنے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات کا نگریس کی مجلس قائمہ کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہی۔
اس انکشاف سے یہ عقدہ کھل کر سامنے آگیا کہ امریکا کو پاکستان میں اپنے فوجی اڈے بنانے کی سہولت دی گئی ہے۔
امریکی انٹیلی جنسCIA کے سابق حکام نے اس انکشاف کی تصدیق بھی کی ہے۔
کرم ایجنسی میں امریکی بمباری
امریکی جاسوس طیاروں نے کرم ایجنسی میں ”برجو“ کے مقام پر 4 میزائلوں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 21 کے لگ بھگ باشندے شہید ہو گئے۔ ”إنا لله وإنا الیہ راجعون“․
کرم ایجنسی میں ”لوئر کرم“ کے علاقے ”سرپل“ میں بھی امریکی حملے کے نتیجے میں 30 کے قریب افراد جان بحق ہو گئے۔ إنا لله وانا الیہ راجعون۔
#مہمند ایجنسی کے مختلف علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ او ربمباری سے 15 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
افریقی اسلامی ملک زنجبار میں نصرانیت کا پر چار
مشرقی افریقا کا ملک زنجبار98 فی صد مسلمان آبادی کا ملک ہے، اس پر تقریباً ایک ہزار سال عمانی عربوں نے حکومت کی، 1964ء میں اس خطے کو برطانوی استعمار سے آزادی ملی، لیکن برطانیہ نے اپنی عادت کے موافق ظاہری انخلا کے باوجود اپنے عملی بقا کے لیے ایسی عیارانہ چال چلی کہ ملک کے باشندوں کو دو قومیتوں میں تقسیم کرنے کی بنیاد ڈال دی، ایک خالص عرب قوم اور دوسرے خالص افریقی النسل باشندے، اس کے بعد ملک مذبح خانہ بن کر رہ گیا اور فسادات پھوٹ پڑے، 20 ہزار سے زائد باشندے جاں بحق ہو گئے۔
موجودہ دور میں زنجبار عیسائیوں کے حملوں کی زد میں ہے ۔ بمشکل3 فی صد نصرانی باشندوں کے وجود کے باوجود 100 سے زائد گر جاگھر بن چکے ہیں۔
امریکا میں اسلام
الحمدلله! امریکا میں اسلام تیزی سے روبہ ترقی ہے، لگ بھگ29 کروڑ مردم شماری کے اس ملک میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً ایک کروڑ ہے، مساجد کی تعداد 850 سے زائد ،جب کہ اسلامک سینٹرز490 ہیں، مدارس دینیہ 167 کی تعداد میں موجود ہیں، فلاح وبہبود اور دینی خدمات انجام دینے والی تقریباً426 اسلامی تنظیمیں اس ملک میں مصروف ِ عمل ہیں، مسلم آبادی سب سے بڑی تعداد میں کیلیفورنیا میں بستی ہے، جو کل ریاستی آبادی کا 20 فی صد ہیں، مسلمانوں کی آبادی نیویارک میں 16 فی صد ، ایلی نوائس میں 8.4 فی صد، نیوجرسی میں 4 فی صد، انڈیانا میں 3.6، مشی گن میں3، ٹیکساس میں 2.8، اوٹاوا میں 2.6 اور میری لینڈ میں 1.4 فی صد ہے۔
شکاگو امریکا کا وہ منفرد اور معروف شہر ہے جہاں مساجد کی تعداد چرچوں سے زائد ہے، اس شہر میں 80 مساجد، جب کہ چرچ72 ہیں۔
اسرائیل کی تباہی
اسرائیلی معیشت میں شدید خسارے کے باعث ملک تباہی کی جانب رواں دواں ہے وہ جاپان سے پرائز بانڈز کی شکل میں 20 ملین ڈالر کا قرضہ لے رہا ہے۔ اسرائیل کے معاشی نظام کا سروے کرنے والے ادارے”D.B“ کے مطابق ملک کی 17 فی صد فیکٹریوں کے دیوالیہ ہونے کا شدید خدشہ ظاہر ہو رہا ہے۔ ان میں تقریباً ڈھائی لاکھ فیکٹریاں اور تجارتی مراکز شامل ہیں، 40 فی صد فیکٹریوں کو درمیانی قسم کا خسارہ، جب کہ 30 فی صد کو شدید خسارہ لاحق ہے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد2 ملین سالانہ کے لگ بھگ تھی ،جو کہ کم ہوتے ہوئے چند ہزار رہ گئی ہے، اس صورت حال کے باعث بڑی تعداد میں ہوٹل بند ہو گئے ہیں جن میں کام کرنے والے ہزاروں ملازمین بے روز گاری کا شکار ہو گئے ہیں، زراعتی میدان میں شہرت رکھنے والے اسرائیل کو اس میدان میں بھی تنزلی کا سامنا ہے، 300 سے زائد پھولوں کے کاشت کاروں نے حکومت کے خلاف فلسطین پر غاصبانہ قبضے کے بارے میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
ممتاز عالم مولانا عبدالرحیم کی رحلت
حضرت مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ الله کے ممتاز شاگرد، متعدد دینی مدارس کے سر پرست مولانا عبدالرحیم صاحب 85 برس کی عمر میں مختصر علالت کے بعد کراچی میں رحلت فرماگئے۔ انا لله وانا الیہ راجعون․
مرحوم نے 70 سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا، الله تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں۔ آمین۔
شرم الشیخ کانفرنس
مصر میں ایک روزہ شرم الشیخ کانفرنس میں غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی مسلمانوں کی سیاسی، سماجی اور مالی امداد کا فیصلہ کیا گیا ہے، خلیجی عرب ریاستوں نے غزہ کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے 106 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔
عالمی معیشت خطرات سے دو چار
امریکا کی مسلط کردہ جنگوں کے باعث امریکا اور دوسرے ممالک مالی بحران کا شکار ہو رہے ہیں۔ امریکی جریدے ٹائم میگزین کی رپورٹ کے، مطابق اس عالمی مالی بحران کے ذمہ دار بش اور اُس کے رفقاء ہیں۔امریکا ویورپ کے بعد دبئی بھی مالیاتی بحران کی زد میں آگیا ہے روزانہ متعدد افراد اپنا رہائشی ویزا منسوخ کرانے کے بعد وطن واپس ہو رہے ہیں، رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کو شدید خطرات ہیں، اس کاروبار سے منسلک لوگ اربوں درہم کے مقروض ہوچکے ہیں اور تعمیراتی ادارے اپنے منصوبے ادھورے چھوڑنے پر مجبور ہیں۔

Flag Counter