Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی ربیع الثانی 1430

ہ رسالہ

14 - 14
***
اسلام میں عائلی زندگی اور خواتین کا مقام
مولانا عبدالله البرنی
الله تعالیٰ نے انسانی معاشرہ کی بنیاد خاندانی نظام پر رکھی ہے۔ نکاح اور رشتہٴ ازدواج انسانیت کا فطری تقاضا ہے۔ اس کے ذریعہ انسان ذہنی اور جسمانی آسودگی حاصل کرتا ہے نیز اس کا وقار او رمرتبہ اس سے بلند ہوتا ہے۔ جب کہ نکاح اور شادی کے مقدس بندھن کے بغیر جب عورت اور مرد شہوت پوری کرتے ہیں تو ان کی حیثیت بے عقل جانوروں جیسی ہوتی ہے جن کے لیے کوئی ضابطہ اور قانون نہیں ہوتا ﴿اولئک کالانعام بل ھم اضل﴾ دور حاضر کے بہت سے لوگ ایسی ہی آزادی اور جنسی اباحیت کے حامی ہیں جس میں کوئی روک ٹوک اور پابندی نہ ہو جس کی وجہ سے یورپ وامریکا میں حیوانیت اور جنسی اباحیت کے ایسے مناظر دکھائی دیتے ہیں جن کو لکھتے ہوئے قلم بھی شرماتا ہے۔ ان لوگوں نے انسانی زندگی کی بنیاد ”حیوانی فطرت“ پر رکھی ہے اور وہ انسان کو ”بولنے والا جانور“ ہی سمجھتے ہیں۔
نکاح اور شادی حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کی سنت ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے:﴿ ولقد ارسلنا رسلاً من قبلک وجعلنالھم ازواجا وذریة﴾․ (الرعد)
ترجمہ:” ہم نے آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیجے اور ان کو بیویاں اور اولاد عطا کی۔“
شادی کو الله تعالیٰ اپنی عظیم نعمت قرار دیتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے:
﴿ومن آیاتہ ان خلق لکم من انفسکم ازواجاً لتسکنوا الیھا وجعل بینکم مودہّ ورحمة ان فی ذلک لایات لقوم یتفکرون﴾․ (سورہٴ الروم)
ترجمہ:” او راس کی قدرت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تمہاری جنس سے تمہارے لیے بیویاں پیدا فرمائیں تاکہ تم ان کے پاس سکون حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اور الفت پیدا کر دی۔ بلاشبہ اس میں سوچنے والوں کے لیے نشانیاں موجود ہیں۔“
نکاح کے ذریعہ ایک اجتماعی ادارہ وجود میں آتا ہے جس کا نام ”خاندان“ ہے ۔ گھر انسانی معاشرہ کی ابتدائی بنیاد ہے یہیں سے آدمی سکون کے لمحات میسر آتے ہیں یہیں سے نئی نسل تیار ہوتی ہے ۔ گھریلو ماحول سے ہی معاشرہ بنتا یا بگڑتا ہے۔ عورت اور مرد کے اند رایک دوسرے کی طرف میلان کا جو فطری جذبہ ہے اس کی اخلاقی تنظیم اور تسکین کے لیے نکاح کو مشروع کیا گیا۔ حق تعالیٰ شانہ کا ارشاد ہے:﴿ ھن لباس لکم وانتم لباس لھن﴾․ (البقرة:187)
ترجمہ:” تمہاری بیویاں تمہارا لباس ہیں اور تم ان کا لباس ہو“ لباس کا فائدہ یہی ہوتا ہے کہ وہ جسم کے عیوب کو چھپاتا ہے اور جسم کی راحت اور آرام کا سبب ہوتا ہے۔“
شوہر اور بیوی بھی اسی طرح ایک دوسرے کے لیے راحت وآرام کا سبب ہوتے ہیں اور دونوں ایک دوسرے کے لیے راز داری ، قربت اور اعتماد کی علامت ہوتے ہیں۔
حضرت انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے نکاح کیا اس نے آدھا ایمان مکمل کر لیا۔ اب اس کو چاہیے کہ باقی نصف ایمان کے بارے میں الله سے ڈرتا رہے۔

Flag Counter