Deobandi Books

انسانیت آج بھی اسی در کی محتاج ہے

41 - 49
ہے تو اخلاق ہے، دشواری ہے تو اخلاق ختم۔
لیکن اخلاق کے جمال و کمال، حسن و لطافت اور کرم وسماحت کو دیکھنا ہے تو یہ پیکر ہمیں صاحبِ ’’خُلقِ عظیم‘‘ کے سوا اور کہیں نظر نہ آئے گا 
ذات ایسی بتاؤ ملے گی کہیں 
جو ہو اتنی عظیم و وجیہ و حسیں 
بے شک جس طرح آپ ﷺ نے شریعت و عبادات کی تکمیل کی، اسی طرح اخلاق و معاملات کی تکمیل کی، اور اب کسی کے امکان میں نہیں کہ آپ ﷺ کے اخلاق سے ایک قدم آگے بڑھ سکے، اس اخلاق سے ہٹ کر اگر اخلاق کی کوئی تصویر ہمیں نظر آتی ہے تو یاد رکھیے کہ وہ اخلاق نہیں ۔ جس طرح عبادات اور نظام شریعت میں کوئی تبدیلی یا ترمیم یا اضافہ ناممکن ہے، اسی طرح نظام اخلاق میں بھی ترمیم و اضافہ ناممکن ہے، جس پر قرآن مجید نے {وَإِنَّکَ لَعَلَی خُلُقٍ عَظِیْمٍ}کہہ کر ہمیشہ کے لیے مہر لگادی ہے، اور اس کے متعلق یہ صریح حدیث موجود ہے کہ ’’إِنَّمَا بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ مَکَارِمَ الْأَخْلَاقِ‘‘ (۱)    (میں مکارم اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں ) صلی اللہ علیہ و سلم۔


Flag Counter