Deobandi Books

انسانیت آج بھی اسی در کی محتاج ہے

40 - 49
اور یہ وہ اخلاق تھا جس کی تصویر خود قرآن مجید میں بار بار بیان کی گئی ہے، چنانچہ اُم المؤمنین حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) فرماتی ہیں کہ ’’آپ ﷺ کا اخلاق قرآن کے مطابق تھا، بلکہ عین قرآن تھا‘‘، اس لیے اخلاق کے اس سراپا کو دیکھنے اور سمجھنے کے لیے ہمیں خود قرآن مجید کے اِن حصوں کا مطالعہ کرنا چاہیے، اس سے ہمیں آپ ﷺ کے خلق عظیم کا اندازہ ہوگا، جو آیت بالا میں بیان کیا گیا ہے۔
ہمیں اگر اخلا ق کے نظارے دنیا میں کہیں نظر آتے ہیں تو اس کے ساتھ ہزار آلودگیاں بھی ہیں ۔۔۔۔۔۔
اخلاق ہے، لیکن اس کے پیچھے کوئی غرض اور مصلحت بھی ہے۔
اخلاق ہے، لیکن اس کے ساتھ ایذا رسانی ہے۔
اخلاق ہے، لیکن اس کے ساتھ عجب، خود پسندی اور احسان جتانے کی عادت ہے۔
اخلاق ہے، لیکن وہ کسی ایک خاص قوم اور طبقہ کے ساتھ محدود ہے، اور اس میں مذہب و ملت اور ذات برادری اور رنگ و نسل کی تفریق ہے۔
اخلاق ہے، لیکن اس کے ساتھ کچھ حدود و قیودہیں ، اس کی ایک خاص سطح ہے جس کے آگے اس کو بڑھنے کی اجازت نہیں ۔
فراوانی ہے تو اخلاق ہے، تنگ دامانی ہے تو اخلاق مفقود، آسانی


Flag Counter