Deobandi Books

انسانیت آج بھی اسی در کی محتاج ہے

23 - 49
ہے، یہ آفتاب کی طرح سب پر تاباں و درخشاں اور اس سے زیادہ عالمگیر اور نفع رساں ہے؛ لیکن اُن کے لیے جن کے دل پر مہر نہیں لگ چکی، اور جو دل کی بینائی سے یکسر محروم نہیں ،جن کے اندر فطرت انسانی کی کچھ نمود، انسانیت کی کچھ رمق، اور شرافت اور احسان شناسی کا کچھ اثر اب بھی باقی ہے۔
وہ مسلمان جو دوسری قوتوں کے اثر میں آکر اپنے آقا حضور ﷺ کی عظمتوں سے بے خبر ہوتے جارہے ہیں ، اور احساس کمتری کا خواہ مخواہ شکار اور ذہنی انتشار میں گرفتار ہیں ، ان کو چاہیے کہ وہ پریشان خیالی اور بدحواسی میں ادھر نظر نہ ڈالیں ، للچائی ہوئی نظروں سے غیروں کی طرف نہ دیکھیں ، اس لیے کہ سراپا شفقت، سراپا رحمت اور خیر و برکت ہستی ان کے سامنے ہے، ان کے لیے یہ شرف بس ہے کہ وہ اس کی امت میں ہیں ۔ ضرورت بس اس کی ہے کہ اس کا تھوڑا سا پَرْتو اپنے اندر پیدا کرنے کی کوشش کریں ، اور یہ یقین رکھیں کہ اُسوۂ حسنہ کا ایک ہلکا سا عکس بلکہ اس کا ایک ذرہ ہماری تقدیر بدل دینے کے لیے کافی ہے، اخلاص اور تجربہ شرط ہے۔

Flag Counter