Deobandi Books

ماہنامہ البینات کراچی جمادی الاولیٰ ۱۴۳۲ھ -مئی ۲۰۱۱ء

ہ رسالہ

10 - 10
نقدونظرِ !
نقدونظرِ
نوٹ
(تبصرے کے لیے ہرکتاب کے دونسخوں کاآناضروری ہے)
دروس ختم نبوت:
مولانا محمد سیف الرحمن قاسم، صفحات:۶۴۰، قیمت: درج نہیں، ناشر:جامعة الطیبات للبنات الصالحات محلہ کنور گڑھ گلی نمبر:۴ کالج روڈ گوجرانوالہ فون: ۰۳۳۳۸۱۵۰۸۷۵
زیر تبصرہ کتاب دراصل سات روزہ عقیدہ ختم نبوت کورس برائے طالبات کے مضامین، بیانات اور زیر درس اسباق کا مجموعہ ہے، جسے مؤلف موصوف نے بڑی عمدہ اور احسن ترتیب کے ساتھ مرتب کیا ہے۔ کتاب کو کل دس ابواب میں منقسم کیا ہے اور ہرباب کے شروع میں اس باب کے مضامین کا خلاصہ ذکر کیا ہے ، مثلاً: باب:۱ میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت اور دلائل۔ باب:۲ جھوٹے مدعیان نبوت کے واقعات، باب:۳ مرزا غلام احمد قادیانی کے عجائبات، باب :۴ دعوؤں کا شہزادہ، باب: ۵ قادیانیوں کی جعلی اصطلاحات، باب:۶ قادیانیوں کے عقائد ونظریات ، باب:۷ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارہ میں عقائد، باب:۸مرزائی اعتراضات کے جوابات، باب ۹ اکابر کی خدمات اور ہماری ذمہ داریاں، باب:۱۰ اہم صفحات کے عکس۔خلاصہ یہ کہ ردقادیانیت کے موضوع پر تیاری کے لئے یہ کتاب بہترین راہنما ہے۔
اختلاف ائمہ اور حدیث نبوی
تالیف شیخ محمد عوامہ، ترجمہ:علاء الدین جمال، صفحات: ۲۴۰، عام قیمت اعلیٰ ایڈیشن:۲۸۰ روپے، عام قیمت سادہ ایڈیشن:۱۶۰ روپے ناشر: زمزم پبلشرز شاہ زیب سینٹر نزد مقدس مسجد، اردو بازار کراچی۔
یہ کتاب پہلے دارالعلوم زکریا جنوبی افریقہ سے چھپی تھی ،اب پاکستان میں زمزم کے احباب نے اسے شائع کیا ہے۔ ماہنامہ بینات، رمضان المبارک ۱۴۳۱ھ کے شمارہ میں ادارہ کی طرف سے اس کتاب پر تبصرہ کیا گیا تھاکہ:قرآن کریم کے بعد شریعت کا دوسرا مأخذ حدیث رسول اللہ ہے۔ قرآن کریم کی طرح یہ بھی وحی کے حکم میں ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے:
”حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حضرت جبریل علیہ السلام آپ پر سنت کو بھی اسی طرح نازل کرتے تھے، جس طرح قرآن کریم لے کر آتے تھے اور جس طرح قران کریم کی تعلیم دیتے تھے، اسی طرح سنت کی تعلیم دیتے تھے۔“ (مراسیل ابی داؤد)
حدیث کو نظر انداز کرکے صرف قران کریم کو شریعت اور اسلامی فکر و نظر کا ماخذ تصور کرنا جمہور علما اور ارباب فکر و بصیرت کے نزدیک باطل و مردود ہے۔
زیر تبصرہ کتاب ”اختلاف ائمہ اور حدیث نبوی“ شیخ محمد عوامہ کی کتاب ”اثر الحدیث الشریف فی اختلاف الائمة الفقہأ“کا ترجمہ ہے۔ شیخ محمد عوامہ، شیخ عبدالفتاح ابو غدہ کے شاگرد رشید ہیں، کئی کتابوں کے مصنف ہیں، اللہ تعالیٰ نے آپ کو حدیث و فقہ میں خاص ملکہ اور ذوق سے نوازا ہے۔ اس کتاب میں شیخ نے فقہی اختلافات میں حدیث کے کردار پر تفصیل سے بحث کی ہے اور موضوع کے تمام پہلوؤں کا گہری نظر اور بصیرت سے جائزہ لیا ہے۔حضرت مولانا علاء الدین جمال حفظہ اللہ فاضل جامعة العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن و حالیہ استاذ فقہ و حدیث دارالعلوم زکریا جنوبی افریقہ نے اس کتاب کا اردو ترجمہ کرکے اردواں خواں طبقہ پر احسان عظیم فرمایا ہے اور حضرت مولانا شبیر احمد صالوجی مہتمم دارالعلوم زکریا لینز جنوبی افریقہ نے اس کتاب کا جاندار مقدمہ لکھ کر اس کتاب کو چار چاند لگادیئے ہیں۔شیخ محمد عوامہ کے استاذ شیخ مصطفی احمد الزرقا نے لکھا کہ:
”مصنف اپنی اس کتاب کے ذریعے ہدایت و درایت کے درمیان اور روایت الفاظ حدیث اور اس کے معانی و تفقہ کے درمیان ایک پل تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔“
اور حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا نوراللہ مرقدہ نے فرمایا:
”یہ کتاب اس لائق ہے کہ ہر مدرس اور طالب علم اس کا مطالعہ کرے، یہ کتاب گمراہی اور سرکشی کی راہ سے بچانے والی ہے اور ائمہ عظام کی شان میں گستاخی کرنے والے جفا جو اور حرماں نصیب لوگوں کی روش سے حفاظت کا سامان بہم پہنچانے والی ہے۔“
اللہ تبارک و تعالیٰ اس کتاب کو قبولیت عامہ سے سرفراز فرمائیں اور مولف و مترجم کے لئے نجات آخرت اور قارئین کے لئے راہِ ہدایت کا ذریعہ بنائیں۔آمین۔
اشاعت ۲۰۱۱ ماہنامہ بینات , جمادی الاولیٰ:۱۴۳۲ھ -مئی: ۲۰۱۱ء, جلد 74, شمارہ 
Flag Counter