Deobandi Books

پاکستان ۔ دستور و قانون

ن مضامی

4 - 37
سرکاری شریعت ایکٹ کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کا تاریخی فیصلہ
وفاقی شرعی عدالت نے پارلیمنٹ کے منظور کردہ شریعت ایکٹ کی دفعہ ۳ اور ۱۹ کو قرآن و سنت کے منافی قرار دے دیا ہے۔ روزنامہ نوائے وقت لاہور ۱۳ مئی ۱۹۹۲ء کی رپورٹ کے مطابق وفاقی شرعی عدالت کے فل بینچ نے جو چیف جسٹس جناب جسٹس تنزیل الرحمان، جناب جسٹس فدا محمد خان اور جناب جسٹس میر ہزار خان پر مشتمل تھا، یہ فیصلہ ورلڈ ایسوسی ایشن آف مسلم جیورسٹس کے کنوینر جناب محمد اسماعیل قریشی اور دیگر تین شہریوں کی درخواست پر صادر کیا ہے۔
ان درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ شریعت ایکٹ کی دفعہ ۳ میں قرآن و سنت کو پاکستان کا سپریم لاء قرار دیا گیا ہے مگر اس کے ساتھ ہی دفعہ ۳ کی ذیلی نمبر ۲ کی رو سے موجودہ سیاسی نظام، پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلیوں اور موجودہ نظام حکومت کو سپریم کورٹ، وفاقی شرعی عدالت اور ہائی کورٹس کے دائرہ اختیار سے بالاتر قرار دے کر نہ صرف آئین کی دفعہ ۱۲ الف ۲۲۷ اور ۳۰۳ ڈی سے انحراف کیا گیا ہے بلکہ شریعت کی بالادستی بھی ختم کر دی گئی ہے۔ اسی طرح شریعت ایکٹ کی دفعہ ۱۹ کی رو سے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے باوجود اور قرآن و سنت کے احکام کے خلاف تمام سودی معاملات کو برقرار رکھا گیا ہے۔ یہ دفعات قرآن و سنت سے متصادم ہیں اس لیے انہیں منسوخ کیا جائے۔
شریعت ایکٹ کی ان دفعات کو اس سے قبل ملک کے تمام دینی حلقوں کی طرف سے قرآن و سنت اور شریعت اسلامیہ کی بالادستی کے منافی قرار دیا جا چکا ہے بلکہ جمعیۃ علماء اسلام پاکستان نے تو شریعت ایکٹ کے منظور ہونے سے پہلے ہی اسی بنیاد پر اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا اور ان دفعات پر ہونے والی بحث میں شرکت کو بھی گوارا نہیں کیا تھا۔ چنانچہ اس نام نہاد شریعت ایکٹ کے منظور ہونے کے بعد سے جمعیۃ علماء اسلام پاکستان او رملک کے دیگر دینی حلقے اس ایکٹ کو مسترد کرتے چلے آرہے ہیں۔ اور اب وفاقی شرعی عدالت نے بھی دینی حلقوں کے اس اجتماعی موقف پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔
ہم وفاقی شرعی عدالت کو اس تاریخی فیصلہ پر ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ روایتی منافقت اور ہٹ دھرمی کا رویہ ترک کردے اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے سامنے سرتسلیم خم کرتے ہوئے مذکورہ شریعت ایکٹ سے دستبردار ہو کر سینٹ کا پاس کردہ متفقہ پرائیویٹ شریعت بل پارلیمنٹ سے منظور کرائے تاکہ ملک میں قرآن و سنت کو سپریم لاء قرار دینے کے تقاضے عملاً پورے ہو سکیں۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
ہفت روزہ ترجمان اسلام، لاہور
تاریخ اشاعت: 
۲۲ مئی ۱۹۹۲ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 3 0
3 سرکاری شریعت ایکٹ کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کا تاریخی فیصلہ 4 1
4 متوقع دستوری ترامیم ۔ ارکان پارلیمنٹ کے نام کھلا خط 5 1
5 آٹھویں آئینی ترمیمی بل 5 4
6 پارلیمنٹ کی خودمختاری 5 4
7 آئین کے تضادات 5 4
8 قرآن و سنت کی بالادستی کا دستوری سفر 6 4
9 قرآن و سنت کی بالادستی کا دستوری سفر 6 1
10 مروجہ قوانین کی اسلامائزیشن کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل کی رپورٹ 7 1
11 توہین رسالت قانون ۔ نفاذ کے طریق کار میں تبدیلی 8 1
12 نکاح کے متعلق وفاقی شرعی عدالت کے دو متضاد فیصلے 9 1
13 قرارداد مقاصد اور اس کے تقاضے 10 1
14 محبت کی شادیاں اور ہماری اعلیٰ عدالتیں 11 1
15 عقیدۂ ختم نبوت اور امریکی مطالبات 12 1
16 پارلیمنٹ کے لیے اجتہاد کا اختیار 13 1
17 اجتہاد علمی 13 16
18 اجتہاد مطلق 13 16
19 ’’اجتہاد عملی‘‘ کے لیے اہلیت کا معیار 13 16
20 حدود آرڈیننس اور اس پر اعتراضات 14 1
21 حدود آرڈیننس اور تحفظ حقوق نسواں بل 15 1
22 عدلیہ کا بحران اور غیر مسلم چیف جسٹس کی بحث 16 1
23 سزائے موت کے خاتمے کی بحث 17 1
24 دستوری ترامیم اور حکمران طبقے کا رویہ 18 1
25 قرآن کریم اور دستور پاکستان 19 1
26 توہین رسالتؐ قانون ۔ مختلف طبقات کا موقف 20 1
27 1-سیکولر حلقوں کا موقف 20 26
28 2- مسیحی برادری کا موقف 20 26
29 3- دینی حلقوں کا موقف 20 26
30 4- پاکستان پیپلز پارٹی کا موقف 20 26
31 توہین رسالت کی سزا پر جاری مباحثہ 21 1
32 پاکستان میں نفاذ شریعت کی متفقہ دستاویزات 22 1
33 متن قراردادِ مقاصد 1949ء 22 32
34 علماء کرام کے متفقہ ۲۲ دستوری نکات 1951ء 22 32
35 اسمائے گرامی حضرات شرکائے مجلس 22 32
36 نفاذ شریعت کے لیے متفقہ رہنما اصول 2011ء 22 32
37 ملی مجلس شرعی کے تحت آل پارٹیز کانفرنس کی دو اہم قراردادیں 22 32
38 قرارداد نمبر ۱ ۔ اتحاد بین العلماء 22 32
39 قرارداد نمبر ۲ ۔ قومی خودمختاری کا تحفظ 22 32
40 اجلاس کے شرکاء کے اسمائے گرامی 22 32
41 سزائے موت ختم کرنے کی مہم 23 1
42 تحریک طالبان اور دستور پاکستان 24 1
43 قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی جدوجہد 25 1
44 نفاذ اسلام کے لیے مسلح جدوجہد کا راستہ 26 1
45 دستور کی بالادستی اور حکومتی رویہ 27 1
46 دستور پاکستان ۔ اسلامی یا غیر اسلامی؟ 28 1
47 دستور کی بالادستی اور قومی خودمختاری کا مسئلہ 29 1
48 دستور پاکستان اور عالمی لابیاں 30 1
49 تین طلاقوں کو تعزیری جرم قرار دینے کی سفارش 31 1
50 اکیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے تحفظات 32 1
51 قرارداد مقاصد کی آئینی پوزیشن کی بحث 33 1
52 دستور پاکستان کی اسلامی بنیادیں 34 1
53 دستوری سفارشات پر ہر مکتبۂ خیال کے مشاہیر علماء کا متفقہ تبصرہ اور ترمیمات 34 52
104 توہین رسالتؐ کے قانون پر نظر ثانی؟ 35 1
105 قرآن کریم اور پاکستان کا تعلق 36 1
106 قومی اسمبلی کا منظور کردہ قانونِ تنازع جاتی تصفیہ 37 1
110 صدر جنرل محمد ضیاء الحق کا نفاذ شریعت آرڈیننس 2 1
111 قصہ ۱۹۵۶ء کے دستور کا 1 1
112 حصہ (۱) 34 52
113 حصہ (۲) 34 52
114 حصہ (۳) 34 52
115 حصہ (۱۰ ) 34 52
116 حصہ (۱۱) 34 52
117 حصہ (۱۲) 34 52
118 ضمیمہ اول 34 52
119 ضمیمہ دوم 34 52
120 اسمائے گرامی حضرات شرکائے مجلس 34 32
Flag Counter