نقدونظر
تبصرے کے لیےے ہرکتاب کے دونسخوں کا آنا ضروری ہے
(ادارہ)
شاہِ کونین کی شہزادیاں
: مولانا محمد عبد المعبود‘ صفحات:۴۹۲‘ قیمت: درج نہیں‘ ناشر: القاسم اکیڈمی جامعہ ابوہریرہ برانچ پوسٹ آفس خالق آباد ضلع نوشہرہ۔ پیشِ نظر کتاب بزرگ عالم دین حضرت مولانا محمد عبد المعبود کی تالیف ہے‘موصوف تاریخ مکة المکرمة‘ تاریخ مدینة المنورة ‘ شمائل وخصائل نبوی ا کے علاوہ دسیوں کتابوں کے مصنف ہیں‘ آپ نے اس کتاب کے نقش اولین کے عنوان کے تحت کتاب کا تعارف ان الفاظ میں کیاہے: ”خاندان رسالت میں بنات طاہرات سیدہ رقیہ‘ سیدہ زینب‘ سیدہ ام کلثوم‘ سیدہ فاطمہ کا مقام انتہائی بلند اور شان بے حد اعلیٰ وارفع ہے‘ جن کی تعلیم وتربیت محسن انسانیت‘ صاحب خلق عظیم سرور دو عالم ا کی مرہون احسان ہے‘ بنات سیدات کی مقدس زندگی کے پاکیزہ نقوش‘ حیات دختران اسلام کے لئے مینارہ نور ہے‘ ان کی پیروی اور اتباع دنیوی واخروی فلاح وکامرانی کی ضامن ہے‘ ان برگزیدہ بنات طیبات‘ صالحات‘ وقانتات شہزادیوں کا بچپن‘ جوانی‘ شادی‘ خانہ داری‘ عبادت وریاضت زہد وقناعت‘ جود وسخا‘ جذبہٴ خدمت وخلق‘ تربیت اولاد‘ اعزہ واقرباء کے حسن معاشرت عرض ہرمرحلہ حیات کے لئے ان کی مقدس زندگیاں قابل تقلید اور لائق صد تحسین ہیں“۔ بہرحال کتاب حسن باطن کے ساتھ ساتھ حسن ظاہر سے بھی مزین ہے جو علمأ ‘طلبہ اور عوام الناس کے لئے یکساں طور پر مفید ہے۔
چار عظیم صفات
: مولانا حافظ لیاقت علی شاہ نقشبندی غفوری‘ صفحات: ۲۹۶‘ قیمت: درج نہیں‘ ناشر:مکتبہ غفوریہ جامعہ اسلامیہ درویشیہ سندھی مسلم سوسائٹی کراچی۔ آج دنیا دار الفساد بن چکی ہے‘ خوف خدا‘ اللہ تعالیٰ کے سامنے جواب دہی کی فکر مسلم معاشرہ سے رخصت ہو رہی ہے‘ بلکہ روشن خیال‘ جدت پسندی اور ترقی کے نام پر فحاشی‘ عریانی اور گناہوں کا داعیہ مسلمانوں کے گھروں میں تیزی سے پھیل رہا ہے‘ اس کی وجہ سے حرص‘ طمع‘ لالچ‘ خودغرضی‘ جھوٹ‘ فریب‘ دھوکا دہی اور ظلم جیسی قباحتوں کا دور دورہ ہے‘ ان کے مقابلہ میں قناعت‘ ایثار سچائی‘ صبر امانت‘ دیانت اور عدل وانصاف جیسی خوبیاں دم توڑ رہی ہیں‘ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے قرآن کریم اور سنت نبوی کی اتباع اور پیروی چھوڑ دی ہے‘ اپنے روزمرہ کے معمولات کو قرآن وسنت کی کسوٹی پر پرکھنے کی بجائے اپنے مفادات ومقاصد کے ترازو میں تولنا شروع کردیا ہے‘ جس کے نتیجہ میں ہر مسلمان حیران وپریشان ہے۔ ان حالات میں امت مسلمہ پر لازم ہے کہ قرآن کریم اور حضور ا کی سنتوں پر عمل پیرا ہوجائیں‘ حضور ا کا ارشاد ہے: ”جب تیرے اندر چار خصلتیں ہوں تو تجھے اس بات کا کوئی ضرر نہیں کہ دنیا کی باقی چیزیں تیرے پاس نہیں‘۱:․․․امانت‘ ۲:․․․بات کی سچائی‘ ۳:․․․اخلاق کی خوبی‘۴:․․لقمے کی پاکیزگی“۔ اس کتاب کا نام چار عظیم صفات اسی حدیث کی بنا پر رکھا گیا اور حدیث کی ترتیب پر کتاب کو چار ابواب پر تقسیم کیا گیا‘ مرتب نے ہر باب کو قرآنی آیات اور احادیث نبویہ کے موتیوں سے مزین کیا ہے۔ کتاب ہر اعتبار سے قابل قدر اور لائق مطالعہ ہے۔
اولیاء اللہ کی پہچان
: مولانا حافظ لیاقت علی شاہ نقشبندی‘ غفوری‘ صفحات: ۸۰‘ قیمت: درج نہیں‘ ناشر: مکتبہ غفوریہ نزد جامعہ اسلامیہ درویشیہ سندھی مسلم سوسائٹی کراچی۔ دور حاضر میں جہاں ہر میدان میں انحطاط وتنزل کا دور دورہ ہے‘ وہاں پیری‘ فقیری کے نام سے سلوک واحسان میں بھی جہالت ولاعلمی‘ دنیاداری اور ظاہرپرستی نے عجیب وغریب گل کھلائے ہیں‘ یہاں تک کہ قرآن وسنت اور اسوہٴ حسنہ سے آزادی اور شریعت سے بغاوت وعداوت کو نعوذ باللہ بزرگی کا نام دیا جاتاہے۔ پیشِ نظر رسالہ میں اولیاء اللہ کی پہچان بزبان قرآن‘ اللہ کا محبوب کون ہے؟ ولایت اتباع شریعت کا نام ہے جیسے موضوعات کو مفصل بیان کیا گیا ہے۔ اور دورسائل: اولیاء اللہ کے ۷۶ آداب : تالیف علامہ عبد الوہاب شعرانی اور اہل تصوف کی دینی جد وجہد تالیف: مفکر اسلام مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کو بھی شامل اشاعت کیا گیا ہے۔ رسالہ لائق مطالعہ ہے۔
اسلام اور دور جدید
: ڈاکٹر صاحبزادہ محمد حسین للہی: صفحات:۱۷۶‘ قیمت: درج نہیں پتہ: خانقاہ چشتیہ‘ نظامیہ‘ سلیمانیہ‘ للہ شریف جہلم۔ ابتدائے آفرینش سے حق وباطل کا معرکہ جاری ہے‘ اللہ کے وجود کے منکر‘ منافق اور باغی ہمیشہ اللہ تعالیٰ‘ اس کے پسندیدہ دین اور اس کے نائبین کے ماننے والوں سے بر سر پیکار رہے ہیں ایسے لوگ اپنی فتنہ سامانیوں اور مرعوب کن فلسفوں کی بنا پر عوام الناس کے دین ومذہب پر حملہ آور ہوئے‘ لیکن حق وصداقت کے علم برداروں اور دین ومذہب کی حفاظت کرنے والوں نے ہمیشہ قرآن وسنت کے دلائل سے ان کو شکست فاش دی اور ان کے مذموم عزائم کو خاک میں ملادیا‘ چنانچہ آج بھی دنیا میں اہل حق وصداقت کا ایک جم غفیر موجود ہے جو کسی قیمت پر اسلام اور کتاب وسنت کو اپنے سینے سے جدا کرنا نہیں چاہتا‘ انہیں میں سے اس کتاب کے مؤلف بھی ہیں موصوف نے ٹائٹل پر اپنی اس کتاب کا تعارف ان الفاظ میں کرایا ہے: ”اسلام اور دور جدید جس میں مستشرقین کی ناقص تحقیقات‘ فلسفہ قدیم وجدید کی بے مائیگی اور عربوں اور صوفیاء کرام کی شاندار خدمات کی نشان دہی کی گئی ہے اور تمدن جدید کا بنی نوع انسان کے لئے باعث ہلاکت وبربادی ہونا ثابت کرکے اسلام کا منبع علوم واکتشافات باعث خیر وبرکت اور دنیوی واخروی نجات وفلاح کا ضامن ہونا ثابت کیا گیاہے“۔ یہ کتاب کا دوسرا ایڈیشن ہے۔ کتاب ہراعتبار سے قابل قدر ہے۔
اشاعت ۲۰۰۷ ماہنامہ بینات, ربیع الاول ۱۴۲۸ھ اپریل ۲۰۰۷ء, جلد 70, شمارہ