Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی جمادی الثانی 1430ھ

ہ رسالہ

3 - 14
***
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام
گولڈمائن انٹرنیشنل اسکیم کا حکم
سوال …کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان عظام مسئلہ ہذا کے بارے میں:
شق نمبرایک کمپنی جس کا نام گولڈ مائن انٹرنیشنل (Gold Mine International)ہے اور ناروے (Norway)کے دارالحکومت اوسلو (Oslo)سے تعلق رکھتی ہے اور 1945 ء سے سونے (Gold)کی مصنوعات بنانے اور فروخت کرنے کا کام کررہی ہے۔ اس کمپنی نے سن 2000ء سے نیٹ ورک مارکیٹنگ(Network Marketting)کا طریقہٴ کاروبار استعمال کرتے ہوئے اپنے کاروبار کا دائرہ پوری دنیا میں پھیلا لیا ہے۔ یہ کمپنی 26اگست2006ء میں حکومت پاکستان کے ادارے سکیوریٹی اینڈ ایکسچینج کمپنی آف پاکستان (SECP)میں رجسٹرڈ ہوئی اور اب تک پاکستان میں بھی کامیابی سے کام کر رہی ہے۔ اس کمپنی کی تقریباً 15مصنوعات ہیں جن کی قیمتیں US 300/-سے US 3,000/-تک ہیں، جبکہ ایک 18کیرات Gold Platted گھڑی بھی ہے، جس کی قیمت محض US 60/-ہے۔ اس کے علاوہ مذکورہ کمپنی جسکا مخففGMIمعروف ہے 24کیرات سونے کے سکے بھی تیار کرکے فروخت کرتی ہے۔
شق نمبر:NETWORK MARKETING (Word of Mouth)کا تعارف:
نیٹ ورک مارکیٹنگ(Network Marketing)یعنی Word of Mouthکے ذریعے کاروبار کرنا ایک ایسا طریقہ کار ہے جس میں لوگوں کی شخصی ساکھ(Credibility) کو ان کے حلقہ احباب میں انتہائی موثرانداز میں استعمال کیا جاتا ہے۔ دراصل کمپنی اپنی تمام مصنوعات کی تشہیر لوگوں میں لوگوں ہی کی زبانی کراتے ہوئے اپنے نئے گاہک (Customers) بنانے کا کام بھی )جو کسی بھی کمپنی کے لئے محنت طلب،دشوار کام ہوتا ہے(معقول معاوضے کے عوض لوگوں سے لیتی ہے۔ اس طرح لوگ کمپنی کو نئے گاہک فراہم کرتے ہیں اور کمپنی لوگوں کو اس کے بدلے کمیشن ادا کرتی ہے۔
مثال:فرض کر لیں کہ ہمیں ایک موبائل فون خریدنے کی ضرورت پیش آتی ہے اور ہم اپنے کسی دوست یا جاننے والے کے بتانے پر Nokiaکا N73موبائل سیٹ خرید لیتے ہیں، جب کہ اس سے قبل ہم نے اس موبائل سیٹ کا ٹی وی پر کوئی اشتہار دیکھا اور نہ ہی سڑک پر کوئی اشتہاری بورڈ ہماری نظروں سے گذرا تھا، لیکن محض اپنے ایک دوست کے بیان پراعتماد کرتے ہوئے ہم نے یہ سیٹ خرید لیا۔ لہٰذا ہمارے دوست نے انجانے میں Nokiaکمپنی کے موبائل سیٹ کی زبانی تشہیر (Mouth Publicity)کی جس کے نتیجے میں Nokiaکمپنی کا ایک موبائل سیٹ فروخت ہوا۔ اس موبائل سے استفادہ کرنے کے بعد اب یہی کام ہم اپنے دیگر دوستوں کے لئے بھی انجام دیتے ہیں اور یوں ایک طویل سلسلہ جاری ہو جاتا ہے، جس کے ذریعے Nokia N73کی شہرت اور پھر فروخت عام ہو جاتی ہے۔ لیکن اس تمام معاملے میں ہمارے دوست کو محض ہمارے شکریہ کے اور کچھ نہیں ملا۔ دراصل GMIاس نکتہ کو بنیاد بناتے ہوئے ہم سے Network Marketingکا کام لیتی ہے اور اپنی کمپنی اور مصنوعات کو ہمارے ذریعے ہمارے ہی حلقہ احباب میں متعارف کرواتی ہے، لیکن اوروں کی طرح خالی ہاتھ نہیں لوٹاتی بلکہ ڈالرز کی شکل میں کمیشن ادا کرتی ہے، یہ کام یورپی ممالک میں لاکھوں لوگ روزانہ کرتے ہیں اور چلتے پھرتے ایک خطیر رقم کما لیتے ہیں۔
شق نمبر:GMI کمپنی کے Network Marketingمیں شمولیت کا طریقہ:
سب سے پہلے ہمیں GMI کا ممبر بننا ہوتا ہے اور ممبر بننے کے لیے ہمیں US 60/- کمپنی GMIکو ادا کرنے ہوتے ہیں اور اس US 60/-ادا کرنے کے بعد ہمارے پاس دو راستے (Options)ہوتے ہیں
(1) کمپنی کی ایک عدد 18کیرات Gold Plattedگھڑی ہے وہ منگوالیں یا پھر (2)GMI کمپنی کی دوسری پراڈکٹ جو US 300/-سے لے کر US 3,000/-تک ہے، اس کی ڈاؤن پیمنٹ بنالیں۔
نوٹ :اس کی مکمل تفصیل شق نمبر 5 میں آئے گی انشاء الله۔
لیکن یہ بات واضح رہے کہ اگر ہم US 60/-کی گھڑی منگواتے ہیں تو پھر ہمیں US 10/-بطور ڈیلیوری چارجز ادا کرنے ہوتے ہیں۔ ان دونوں صورتوں میں ہم جس صورت کوبھی US 60/-ادا کرنے کے بعد اختیار کریں ، ہم کمپنی کے ممبر بن جاتے ہیں۔
شق نمبر :کمپنی میں شمولیت کے بعد کمپنی ہمیں کیا دیتی ہے؟
کمپنی میں شمولیت کے بعد کمپنی ہمیں اپنے ویب سائیٹ پر کام کرنے کے لیے ایک آفس فراہم کرتی ہے جو لائف ٹائم فری ہوتا ہے۔
شق نمبر :کمپنی میں شمولیت کا فائدہ اور کام کرنے کا طریقہ:
کمپنی کا اصل مقصد اپنی مصنوعات (Products)کو ہی فروخت کرنا ہے جس کے لئے کمپنی نیٹ ورک مارکیٹنگ کا سہارا لیتی ہے۔ اب GMIکے مارکیٹنگ نیٹ ورک میں شامل ہونے والے ممبر کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو اس کمپنی کے بارے میں بتائے اور ان کو اس کمپنی کا ممبر بنائے، اس طرح کمپنی کے ممبر بنانے کا ہمیں یہ فائدہ ہوتا ہے کہ کمپنی ہمیں 3/3کا منصوبہ دیتی ہے۔ اس منصوبہ کا مطلب یہ ہے کہ جب میں کمپنی کا ممبر بن گیا تو اس کے بعد اپنے 2 دوستوں کو کمپنی کا تعارف کراتے ہوئے کمپنی کا ممبر بناؤنگا اور میرے یہ دوست بھی 60،60ڈالرز کمپنی کو جمع کراکے کمپنی کے ممبر بن جاتے ہیں اور پھر میرے یہ دونوں دوست اپنے دو، دو مزید دوستوں کو کمپنی کا ممبر بناتے ہیں تو یہ صورت ہو جاتی ہے۔
یعنی 3 میری دائیں جانب اور3 میری بائیں جانب تو اس طرح یہ 3/3 کا منصوبہ مکمل ہو جاتا ہے۔ اس منصوبہ کی تکمیل کی صورت میں کمپنی مجھے بطور کمیشن US 30/-دیتی ہے۔ اب مذکورہ بالا نقشہ میں احسن اور حسن جو کاشف کے دوست ہیں اور اسی طرح کامران اور عمران جو آصف کے دوست ہیں ۔ یہ حضرات بھی آگے اپنے دو دو دوستوں کو لائے اور کمپنی کا ممبر بنوادیا، اب صورت یہ ہو گئی:
اس صورت میں کاشف اور آصف کا بھی 3/3کا منصوبہ مکمل ہوا جس پر کمپنی ان دونوں حضرات کو بھی 30،30ڈالرز بطور کمیشن دیتی ہے۔ اب یہ منصوبہ جو 3/3کا مکمل ہوا ہے یہ کاشف اور آصف کے لئے تو پہلا ہے، لیکن عارف کے لئے دوسرا ہے اس لئے کمپنی عارف کے لئے دوسرا 3/3کا منصوبہ مکمل ہونے کی صورت میں دوسرا کمیشن US 30/-عارف کو دیتی ہے۔ ایسے ہی ہر 3/3پر کمپنی، عار ف کو کمیشن دیتی رہے گی۔ جب یہ پہلا ،دوسرا، تیسرا ، چوتھا کے بعد پانچواں آئے گا تو اس پانچویں کمیشن کو اپنے پاس روک لے گی۔
اب یہاں سے آگے کمپنی کا اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے کے لئے نیٹ ورک مارکیٹنگ کا سہارا لینے کی ضرورت اور اس بات کی وضاحت ہے جس کے بارے میں شق نمبر 3 میں تحریر کیاتھا کہ اس کی وضاحت شق نمبر5 میں آئے گی۔ جناب مفتی صاحب یہ پانچواں کمیشن ہمارا ہی ہے لیکن اس بات کو پہلے ذکر کیا گیا ہے کہ کمپنی کا اصل مقصداپنی مصنوعات کو فروخت کرنا ہے جس کی وجہ سے کمپنی نے نیٹ ورک مارکیٹنگ کا سہا را لیا ہے اور ان مصنوعات کی قیمت 300ڈالر زسے لیکر 3000ڈالرز تک ہے ۔ تواب یہ ہمارا پانچواں کمیشن جو ہے یہ کمپنی اپنے پاس جمع کر لیتی ہے اور اس طرح ہر پانچواں کمیشن کمپنی اپنے پاس جمع کرتی رہے گی۔ جب ہمارا یہ پانچواں کمیشن جمع ہوتے ہوتے 300ڈالر تک پہنچ جاتا ہے تو پھر ہم کمپنی کی ہر 300ڈالر والی مصنوعات میں سے جو بھی چاہیں وصول کر سکتے ہیں اور اگر نہ وصول کرنا چاہیں تو پھر ہماری رقم ہمارے کمیشن کے بڑھتے بڑھتے اور بڑھ جاتی ہے اور یہ 3,000ڈالرز تک پہنج جاتی ہے ۔ اس کاروبار میں ہمارا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ہم کمپنی کو ممبر فراہم کر کے کمپنی سے اپنا کمیشن لیتے ہیں اور اس کمیشن میں سے ہی کمپنی کی چیزوں میں سے اپنی مرضی کی چیز اپنی رقم کے مطابق وصول کرتے ہیں، اور کمپنی کو ہم سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ کمپنی کا وہ بجٹ جو کمپنی اپنی کمپنی کی تشہیر پر خرچ کرتی تھی جو کہ کروڑوں میں تھا، کمپنی کا وہ بجٹ اب اس طریقہ کار کی وجہ سے لاکھوں میں آجاتا ہے اور اس کی مصنوعات بھی اس کی رقم کے مطابق فروخت ہو جاتی ہے۔
شق نمبر:کمپنی کی جانب سے نئے والے خریداروں کی حوصلہ افزائی(GMS):
ہم اپنی فیلڈ میں کتنے ہی ماہر کیوں نہ ہوں لیکن کمپنی اس بات کو بخوبی سمجھتی ہے کہ ابتداء میں ہمارے لیے دونوں جانب تین تین نئے خریدار لانا کچھ دشوار ہو سکتا ہے۔ لہٰذا محض ہماری حوصلہ افزائی اور ہمارا اعتماد بڑھانے کے لیے زندگی میں صرف پہلی بار 3/3کے بجاے 1/1پر بھی کمپنی ہمیں پورے 30ڈالرز کا کمیشن دیتی ہے جسے گولڈ موٹیویشن سٹیپ(Gold Motivation Step - GMS)کہتے ہیں۔یعنی صرف دو نئے خریدار صلى الله عليه سلم اور B کو متعارف کروانے پر کمپنی ہمیں ہمارا پہلا کمیشن ادا کردیتی ہے، اور یہی سہولت تمام نئے آنے والے خریداروں کے لئے بھی برقرار رہتی ہے۔
شق نمبر :کمیشن کی وصولی کا طریقہ کار:
اس کاروبار میں جہاں ایک اچھی بات یہ ہے کہ کمپنی اپنے خریداروں کی حوصلہ افزائی کے لئے GMSجیسے اقدامات کرتی ہے وہیں ایک اور اچھی بات یہ بھی ہے کہ GMIکمیشن کی ادائیگی میں بھی اپنے خریداروں کو زیادہ انتظار کی زحمت نہیں اٹھانے دیتی اور ہر ہفتے، پیر کے روز کمیشن کی ادائیگی کرتی ہے۔ کمیشن سے متعلق معلومات اپنے Online Office کے کمیشن بینک سے با آسانی حاصل کی جا سکتی ہے۔ بعد ازاں چار مختلف طریقوں سے اس کمیشن کو کیش کیا جاسکتا ہے:
جب ہمارا کمیشن بڑھتے بڑھتے US 500/- یا اس سے زیادہ ہو جائے تو ہم کسی بھی بینک میں اپنا ڈالر اکاؤنٹ (Dollar Account) کھلوا کر کمپنی سے اپنا کمیشن بذریعہ چیک براہِ راست اپنے گھر پر منگوا سکتے ہیں اور چیک اپنے اکاؤنٹ میں ڈال کر کیش کروا سکتے ہیں۔
ٹیلی گراف بینکنگ کے ذریعے اپنا کمیشن براہ راست اپنے لوکل بینک اکاؤنٹ میں منگوا سکتے ہیں۔
US 500/-سے کم کمیشن ہونے کی صورت میں اپنے سینئرز کے اکاؤنٹ میں اپنا کمیشن ٹرانسفر کر کے ان سے کیش حاصل کر سکتے ہیں۔
کسی بھی نئے خریدار کو متعارف کراتے وقت اس سے US 60/-کے عوض ملکی کرنسی میں کیش وصول کر کے اس کی طرف سے اپنے اکاؤنٹ سے کمپنی کو US 60/- ارسال کر دیں۔ اس طرح وہ نیا خریدار Loginبھی ہو جائے گا اور ہمارا کمیشن کیش بھی ہو جائے گا۔
شق نمبر:کمپنی کی Refundپالیسی:
کاروبار میں شامل ہونے کے بعد کسی بھی وجہ سے اگر کوئی خریدار کاروبار سے علیٰحدہ ہونا چاہتا ہے تو اس معاملے میں بھی کمپنی اپنے خریداروں کی سہولت کو ترجیح دیتی ہے اور Refundپالیسی کے حوالے سے Cool-Offآپشن کے ذریعے کوئی بھی نیا خریدار کاروبار سے منسلک کرنے کے بعد پانچ دن کے اندر اندر با آسانی کاروبار سے علیٰحدہ ہو سکتا ہے اور اس کی ادا کردہ 60ڈالر کی رقم )ابتداء میں گھڑی نہ لینے کی صورت میں(بغیر کسی کٹوتی کے واپس کر دی جاتی ہے۔ Cool-Offآپشن کی مدت گذر جانے کے بعد بھی اگر کوئی خریدار مستقل چھ ماہ تک کسی نئے خریدار کو متعارف کرانے میں ناکام رہتا ہے تو کمپنی اپنے خریدار کو Golden Hand Shakeکی پیشکش کرتی ہے۔ جس کے تحت خریدار اپنی مرضی سے اس آپشن کا استعمال کرتے ہوئے کمپنی سے علیٰحدہ ہو سکتاہے اور اس کی ادا کردہ رقم )ابتداء میں گھڑی نہ لینے کی صورت میں( کچھ سروس چارجز منہا کرنے کے بعد واپس کر دی جاتی ہے۔
کمپنی کی اس بہترین Refund پالیسی کو جاننے کے بعد اب کسی قسم کے خدشات یا رقم ڈوبنے کے امکان کی گنجائش باقی نہیں رہتی۔
جناب مفتی صاحب مذکورہ بالا تفصیل میں معلوم یہ کرنا ہے کہ ہم اس جیسی کمپنی میں، اس جیسا کام، اس طرح کمیشن کی بنیادوں پر جو کہ مقرر 30ڈالر ہے، کرنے میں شرعی اعتبار سے کوئی قباحت تو نہیں ۔ برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرما کر ممنون و مشکور فرمائیں۔
جواب… سوال میں ذکر کردہ ”گولڈ مائن انٹرنیشنل کمپنی“ کے طریقہ کار پر غور کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کمپنی کے طریقہ کار میں بہت سی وجوہ ایسی ہیں ، جن کی بنا پر اس کمپنی سے معاملہ کرنا ناجائز ہے۔
کمپنی کے طریقہ کار میں اگرچہ اس بات کو ظاہر کیا گیا ہے کہ کمپنی کا مقصد اصلی اپنی مصنوعات کو ہی فروخت کرنا ہے، لیکن یہ بات محل نظر ہے ، کیوں کہ کمپنی کی مصنوعات کو خریدنے کے لیے ممبر بننا ضروری ہے جس میں کمپنی لاکھوں کما کر کچھ، ممبروں کو دے دیتی ہے ۔
بہر صورت: کمپنی کے دونوں طریقہ کار میں بہت سی خرابیاں ہیں :
اگر کمپنی کا مقصد صرف اپنی پراڈکٹ( مصنوعات) فروخت کرنا ہو ( جیسا کہ کمپنی کے طریقہ کار میں ظاہر کیا گیا ہے ) اور اس کے لیے ممبر بننا شرط نہ ہو ، تو اگر کمپنی کی پراڈکٹس بازار کی قیمت سے بہت زیادہ مہنگی ہوں ، تو یہ غبن فاحش ہے جس سے احتراز ضروری ہے اور اگر بازاری قیمت کے برابر ہیں یا بہت زیادہ مہنگی نہیں ، تو بھی ” اس کمپنی کی مصنوعات میں سونا غالب ہونے کی وجہ سے “ ان مصنوعات کی فروخت کا طریقہ ٹھیک نہیں ، کیوں کہ جب سونے یا چاندی کو رائج الوقت سکے کے بدلے خریدا یا بیچا جائے ، تو جس مجلس میں عقد ہو رہا ہے اس مجلس میں مبیع ( سونے کی پراڈکٹ) پر قبضہ کرنا ضروری ہے ۔ ہاں! قیمت اسی مجلس میں دے دی جائے یا آئندہ کسی دن، دونوں ٹھیک ہیں ، بشرطیکہ ادھار کی صورت میں قیمت کی ادائیگی کا دن متعین ہو جائے ۔
اب کمپنی کے طریقہ کار کو دیکھیں : اگر پراڈکٹس نقد خریدی جائیں تو قبضہ فوراً نہیں ، بلکہ تین دن یا دس دن بعد ملتا ہے ، لہٰذا یہ معاملہ سودی ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے او راگر پراڈکٹس ادھار خریدی جائیں تو اس میں بھی ایک تو قبضہ فوراً نہ ملنے کی وجہ سے اور دوسرا قیمت کی ادائیگی کی مدت مجہول ہونے کی وجہ سے معاملہ ناجائز ہو گیا۔
اور اگر کمپنی کا مقصد اپنی پر اڈکٹ فروخت کرنا نہیں ، بلکہ نیٹ ورک مارکیٹنگ (Net Work Marketing) کے ذریعے عوام کو کم کمیشن دے کر زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانا ہے ( جیسا کہ ذکر کردہ طریقہ کار سے صاف ظاہر ہے ) تو اس میں بھی بے شمار مفاسد ہیں جن کی وجہ سے اس کمپنی کے نیٹ ورک مارکیٹنگ پلان کا ممبر بننے کے لیے دو شرطیں ہیں۔
پہلی شرط: ایک گھڑی یا کوئی اور پراڈکٹ خریدنا جس کی قیمت 60 ڈالر ہو۔
دوسری شرط: دوسرے لوگوں کو ممبر بناتے ہوئے 3/3 کے پلان مکمل کرکے کمیشن حاصل کرنا۔
پہلی شرط میں وہی خرابیاں ہیں جو اوپر ذکر کی جاچکی ہیں۔
مزید کچھ خرابیاں مندرجہ ذیل ذکر کر دی جاتی ہیں:
ممبروں کے ذریعے اپنی مصنوعات کی تشہیر، دراصل اجارے کی ایک قسم ”دلالی“ ہے ”فقہاء نے دلالی کے معاوضہ ( کمیشن) کو اجارہ کے اصول وضوابط سے خارج ہونے کی وجہ سے ناجائز قرار دیا ہے لیکن لوگوں کی ضرورت اور تعامل الناس کی وجہ سے (دلالی کی اجرت) کمیشن کی محدود اجازت دی گئی ہے ، لیکن ساتھ ساتھ اس بات کو بھی بیان کیا گیا ہے کہ اس کی اکثر صورتیں ناجائز ہیں۔“
اب کمپنی کے طریقہ کار کو دیکھیں۔
کمیشن ایجنٹ بننے کے لیے گھڑی یا کوئی اور پراڈکٹ خریدنا ضروری ہے یہ اجارے میں شرط فاسد ہے ، لہٰذا یہ معاملہ فاسد ہو گیا۔ اس معاملہ کا ختم کرنا ضروری ہے۔
اس کمیشن کے حصول کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ 3/3 کا پلان مکمل کیا جائے ، اس میں کمپنی کی طرف سے یہ شرط ہے کہ پہلا ممبر ( عارف دو ممبر ( کاشف اور آصف) بنائے اور ان میں سے ہر ممبر آگے دو، دو ممبر بنائے ( یعنی کاشف آگے احسن اور حسن کو اور آصف آگے کامران اور عمران کو ممبر بنائے ) اگر کوئی ایک ممبر، ایک ممبر تو بنالایا، لیکن دوسرا نہ بنا سکا تو یہ کمیشن کا اہل نہیں قرار پائے گا ، یہ شرط فاسدہے، ہاں اگر یہ ہوتا کہ اگر دو ممبر بنالیے، تو اتنا کمیشن ملے گا اور ایک بنایا تو کمیشن اتنا ملے گا ، تو گنجائش تھی۔ اس شرط سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مقصدِ اصلی ممبر سازی کے ذریعے مال اکٹھا کرنا ہے اگرچہ ضمناً مصنوعات بھی نکلیں گی، کیوں کہ اس شرط کی وجہ سے کمپنی کانقصان ہے کہ جب تک ممبر پورے نہیں ہوں گے مصنوعات فروخت نہیں ہوں گی۔
ممبر سازی میں پہلے ممبر کا حق صرف اتنا ہے کہ اس نے براہ راست جو دو ممبر بنائے ان کی وجہ سے اس کو متعین کمیشن مل جائے ۔ آگے اس کے بنائے ہوئے دو ممبر جو مزید دو ممبر بنائیں گے اور اسی طرح وہ آگے اور ممبر بنائیں گے ان سب کا کمیشن ان کو بھی ملے گا اور ایک متعین حصہ سب سے پہلے کو بھی ملے گا ، یہ شرعاً سود ہے ۔ کیوں کہ پہلے ممبر ( عارف ) کی محنت کا دخل فقط کاشف اور آصف کو تیار کرنے میں تھا، آگے ممبر در ممبر میں نہیں ، لہٰذا ان کی وجہ سے ملنے والا معاوضہ عوض سے خالی ہونے کی وجہ سے سود ہے ۔
اس کو انعام کا نام بھی نہیں دیا جاسکتا ، کیوں کہ انعام دینے والے پر ، انعام دینے کی کوئی پابندی نہیں ہوتی اور اس سے اس کا مطالبہ نہیں کیا جاسکتا ، یعنی انعام دینے والے کی مرضی پر موقوف ہوتا ہے ، لیکن کمپنی اپنے وضع کردہ اصول وضوابط کے تحت یہ رقم دینے کی اصولاً پابند ہے او رممبر اپنی متعین مقدار پوری کرنے پر کمیشن وصول کرنے کا حق رکھتا ہے او رمطالبہ کر سکتا ہے۔
خلاصہ یہ کہ ”گولڈ مائن انٹرنیشنل کمپنی“ سے مذکورہ مفاسد کی بنا پر کسی قسم کا معاملہ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے ، جو لوگ اس سے منسلک ہیں ان کے لیے فی الفور اس کمپنی کو چھوڑنا اور جو غلطی ہوئی اس پر توبہ واستغفار کرنا ضروری ہے۔
نیز یہ کمپنی اس ملک کی ہے جس نے ہمارے سب سے بڑے محسن رحمت للعالمین، جناب رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرتے ہوئے خاکے شائع کرنے کی ناپاک جسارت کی تھی اور ہم خود اس کمپنی کے ذریعے اس ملک ”ناروے“ کو مضبوط کریں !! یہ ہماری غیرت ایمانی کے خلاف ہے ، لہٰذا اس وجہ سے بھی اس کمپنی اور اس جیسی دیگر کمپنیوں سے معاملات کرنے سے گریز کریں۔

Flag Counter