Deobandi Books

کلیات رہبر

91 - 98
اللہ رے دستور عملداری کا
اک جال ہے پھیلا ہوا عیاری کا
حق بات بھی کہتے ہوئے ڈر لگتا ہے
ہوجائے نہ اعلان گرفتاری کا
 ٭ 
دنیا کی دغا سے نہ بلا سے محروم
اک لمحہ نہیں جور و جفا سے محروم
محرومِ عنایات نہیں دل لیکن
ہے شیوۂ تسلیم و رضا سے محروم
 ٭ 
دن رات عطا ہوتی ہے نعمت تیری
 ٭ 
اے ذاتِ خدا ہم پہ یہ شفقت تیری
انساں کو کبھی دیکھ کے فاقوں سے نڈھال
آغوش میں لے لیتی ہے رحمت تیری
 ٭ 
علّامہ جو اپنے کو رقم کرتے ہو
سر اپنی بلندی کا قلم کرتے ہو
اک جہل مرکب ہے نظر میں دنیا
عزت کو بڑھاتے ہو کہ کم کرتے ہو
 ٭ 
جزرنگتِ گل حسنِ گلستاں کیسا
وہ قلب کی تفریح کا ساماں کیسا
افلاس کے ماروں کا ذرا درد نہیں
یہ حال ہے انساں کا تو انساں کیسا
 ٭ 
کیوں شکوۂ ہر شام سویدا کیجے
کیوں آہ و بکا ہر روز ہویدا کیجے
جو سلسلۂ غم کی تلافی کردے
تدبیر کوئی سوچیے، پیدا کیجے
 ٭ 
چاہے جو سنبھلنا تو سنبھل سکتا ہے
یا قعرِ مذلت سے نکل سکتا ہے
ہے دفتر قانونِ خدا کی تحریر
چاہے جو بدلنا تو بدل سکتا ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter