Deobandi Books

کلیات رہبر

80 - 98
میں کوئی شاعر نہیں
شعر وہ پیدا کریں جو دین و ایماں میں خلل
سن کے آتا ہے مری فطرت کی پیشانی پہ بل
فحش گوئی ہے پسندِ عام انساں آج کل
اور ایسی لعنتوں سے پاک ہے میری غزل
اس لیے ہوتے ہوئے بھی میں کوئی شاعر نہیں
پیش میں کرتا نہیں صورت دلِ صد چاک کی
ہجرِ جاناں ، اشک ریزی دیدۂ نمناک کی
گاہے ماہے بات آتی ہے بتِ سفّاک کی
میرے نالے کم کیا کرتے ہیں سیر افلاک کی
اس لیے ہوتے ہوئے بھی میںکوئی شاعر نہیں
شاعری کو چاہیے نغمہ حقیقت ہو نہ ہو
معنویت، شعریت یا جاذبیت ہو نہ ہو
غم نہیں مضمون میں اعجازِ ندرت ہو نہ ہو
ایسی باتوں سے مجھے نفرت ہے شہرت ہو نہ ہو
اس لیے ہوتے ہوئے بھی میں کوئی شاعر نہیں
شعر کی کثرت بیانی پر فراوانی پر ناز
بحرِ بے پایاں کو جیسے اپنی طغیانی پہ ناز
فنِ شعری و خوش اسلوبی ، زباں دانی پہ ناز
مجھ کو ہوتا ہی نہیں اے دوست نادانی پہ ناز
اس لیے ہوتے ہوئے بھی میں کوئی شاعر نہیں
تیزگامی میری فطرت میں نہ میری خو میں ہے
اشہبِ دیوانگیِ شاعری قابو میں ہے
شعریت لیکن مرے اشعار کے پہلو میں ہے
مشک کی بو جیسے پنہاں نافۂ آہو میں ہے
اس لیے ہوتے ہوئے بھی میںکوئی شاعر نہیں
مجھ سے ہے آباد اک حد تک خدا خانے کی راہ
شمع کی لو تک ہے بس محدود پروانے کی راہ
خارساماں ہے مرے نزدیک میخانے کی راہ
ہے جدا ادراک کی راہوں سے دیوانے کی راہ
اس لیے ہوتے ہوئے بھی میں کوئی شاعر نہیں

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter