Deobandi Books

کلیات رہبر

77 - 98
آہ! دونوں سے ہاتھ دھو بیٹھے
عشق میں کیسی آنکھ کیسا دل
جلوۂ روئے حق کا آئینہ
ہے حقیقت میں پارسا کا دل
غم کی روداد پوچھنے والے!
پہلے ہاتھوں سے تھام لینا دل
آخرکار ضبط ہو نہ سکا
ہم نے سو سو طرح سنبھالا دل
عشق کی رہگزر میں اے رہبرؔ
ہے ازل ہی سے جادہ پیما دل
 ٭ 
وفا سرشت باندازۂ گماں نہ ملا
سخن طراز عناصر کی ہاں میں ہاں نہ ملا
غم و الم ہی ملے خندۂ دہاں نہ ملا
فلاں فلاں تو رہے ساتھ ہی فلاں نہ ملا
علوئے مرتبت خلد آشیاں نہ ملا
مری حیات کو پیغامِ جاوداں نہ ملا
وفا کو جب کوئی عنوانِ داستاں نہ ملا
وطن کی گود میں عبد الحمید خاں نہ ملا
نہیںحوادثِ طوفاں سے بے خبر لیکن
مزاج دانِ تلاطم جہازراں نہ ملا
ہے میرے درپئے آزار کس قدر دنیا
’’قفس سے چھوٹ کے آئے تو آشیاں  نہ ملا‘‘
ہر آڑے وقت پہ آیا مزاج پرسی کو
تخم آشنائے محبت کہاں کہاں نہ ملا
رہا ہمیشہ رہِ حق پہ گامزن رہبرؔ
کہ زندگی میں کبھی مطلق العناں نہ ملا
 ٭ 
لب پہ اظہارِ الم، جوشِ مسرت دل میں ہے
دیکھنے والے سمجھتے ہیں مجھے مشکل میں ہے
زندگی گرمِ سفر اب آخری منزل میں ہے
کوچۂ قاتل میںہوں خنجر کفِ قاتل میں ہے
نقل وحرکت ہی میں ہے مضمربقائے زندگی
یوں تو موجوں کو سکوں گہوارۂ ساحل میں ہے
دے کے آزادی چمن میں برق کو صیاد کو
صرف بلبل ہی نہیں خود باغباں مشکل میں ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter