Deobandi Books

کلیات رہبر

76 - 98
تحریر کو نگاہ میں رکھتے ہیںیا نہیں؟
رکھ تو لیا ہے جیب میں کاغذ کو موڑ کے
جی چاہتا ہے کردیں حوالے کسی کے ہم
دامانِ غم سے خونِ تمنا نچوڑ کے
گلگشتِ بوستاں کی اجازت نہیں اگر
گھر کو چمن بنائیے سر پھوڑ پھوڑ کے
رہبرؔ چلے چلو رہِ منزل میںصف بصف
گو میرِ کارواں نہ چلے ساتھ جوڑ کے
 ٭ 
رُسوا ، ذلیل، وحشی و دیوانہ کردیا
عشقِ جنوں نواز نے کیا کیا نہ کردیا
رحمت پہ جس کو ناز رہا روزِ اولیں
حق نے اُسے حوالۂ میخانہ کردیا
ساقی نے بھر کے جام میں موجِ مئے نشاط
آلامِ روزگار سے بیگانہ کردیا
دل میں بتوں کو بندۂ مومن نے دی جگہ
شیخِ حرم نے کعبہ کو بتخانہ کردیا
زاہد کو غرق بادہ و پیمانہ کردیا
تونے کمال نرگس مستانہ کردیا
آزاد ہم حدودِ چمن میں تھے لیکن آہ!
تونے اسیر اے ہوسِ دانہ کردیا
 ٭ 
جب کبھی زیرِ غور آیا دل
غنچۂ ناشگفتہ ٹھہرا دل
فکر کو روشنی نہیں ملتی
ہے کچھ ایسا بجھا بجھا سا دل
ہمصفیرو! یہ فصل گل کیسی
محورِ غم بنا ہے اپنا دل
جس قدر پیجئے پلاتا ہے
خوب ساقی ملا ہے دریا دل
عہد و پیماں کو توڑنے والے
تونے دراصل توڑ ڈالا دل

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter