Deobandi Books

کلیات رہبر

73 - 98
اس سعی بیکراں پہ خدا یاد آگیا
امید کے خلاف جو ناکام ہوگئی
تردید اشتراک کا الٹا پڑا اثر
لوگوں میں اور کثرتِ اوہام ہوگئی
ہاتھوں میں تھام تھام کے منہ سے لگا لیا
جو شے مرے قریب ہوئی جام ہوگئی
کہنا کسی کی شعلہ بیانی پہ شادباش
اچھی بھی ہم کہیں تو وہ الزام ہوگئی
تا آنکہ سربلند ہے قائم ہے روشنی
سجدے میں آفتاب گیا شام ہوگئی
سوچا کہیں نہ آتشِ گل لہلہا اُٹھے
موجِ نسیمِ صبح سبک گام ہوگئی
بیٹھے جہاں، بغیر اٹھائے نہ اٹھ سکے
بے ہمتی بھی درد تہِ جام ہوگئی
تشریحِ زندگی ہے بالفاظِ مختصر
اچھی طرح سحر نہ ہوئی شام ہوگئی
دم بھر سکوںسے کر نہ سکے زندگی بسر
عمرِ عزیز اپنی محض جام ہوگئی
مفہوم اور کچھ تو نہیں ذکرِ خیر کے
کب سے دعا لغات میں دشنام ہوگئی
جنسِ گہر سے دامن غوّاص بھر گیا
مردانگی بصورتِ انعام ہوگئی
رہبرؔ کیا کیے رہ و منزل پہ گفتگو
صنفِ سخن مفکرِ اسلام ہوگئی
 ٭ 
تو درپئے آزار ہے مصروفِ ستم ہے
ناچیز پہ احساں ہے نوازش ہے کرم ہے
دل میں کبھی حسرت کبھی ارماں کبھی غم ہے
مہمان نوازی سے مرا ناک میں دم ہے
ہر در پہ جبیں چند ٹکوں کے لیے خم ہے
پاس اپنی شرافت کا ہے انسان کو نہ غم ہے
اصنام کے قدموںپہ جبیں گستر و خم ہے
بتخانے میںوابستۂ دامانِ حرم ہے
امید ہبل سے ہے عبث صف شکنی کی
اس سنگ تراشیدہ کا سر خود ہی قلم ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter