Deobandi Books

کلیات رہبر

69 - 98
علم و فضل و کمال سے عاری
نسخۂ کیمیا نہیں ہوتا
کیا خبر غیر کی بسا اوقات
آپ اپنا پتا نہیں ہوتا
میںہی دھوکے میں آ گیا ورنہ
مجھ کو دھوکا دیا نہیں جاتا
غم چمن سے گیا نہیں ورنہ
گل دریدہ قبا نہیں ہوتا
یہ نہ کہیے کہ بس کی بات نہیں 
حوصلہ ہو تو کیا نہیں ہوتا
ہوہی جاتے ہیں تہ نشیں بیڑے
ناخدا کچھ خدا نہیں ہوتا
فقر منزل وہ ہے جہاں رہبرؔ
آشنا آشنا نہیں ہوتا
 ٭ 
جب تہی دست و تہی داماں چلے جاتے ہیں لوگ
اس جہانِ رنگ و بو میں کس لیے آتے ہیں لوگ
زندگی کو جب حد تمثیل میں لاتے ہیںلوگ
چلتے چلتے پیڑ کے نیچے ٹھہر جاتے ہیں لوگ
خود کشی کے فن سے بھی کیا آدمی واقف نہیں
کس لیے آگے کسی کے ہاتھ پھیلاتے ہیں لوگ
خشک ہونٹوں سے لگا رکھا ہے خالی جام کو
مَے نہیں حاصل تو یونہی جی کو بہلاتے ہیںلوگ
سر پٹک کر ہوگئی خاموش خود موجِ بلا
ہم نہ کہتے تھے عبث طوفاں سے گھبراتے ہیں لوگ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter