Deobandi Books

کلیات رہبر

62 - 98
 ٭ 
رہا نہ صبر و تحمل پر اختیار مجھے
نہ چھیڑ اے نگۂ ناز بار بار مجھے
گرچہ ضبطِ فغاں بھی ہے دل پہ بار مجھے
پسند بھی نہیں توہین انتظار مجھے
کلی ہے مہر بلب غم سے گل دریدہ قبا
ملا ہر ایک چمن زادہ سوگوار مجھے
کبھی حرم میں خدایا کبھی کلیسا میں
کہاں کہاں نہ گیا لے کے انتشار مجھے
شرار شعلہ صبا برق بوئے گل شبنم
چمن میں سب نظر آتے ہیں بیقرار مجھے
غلط روی بھی زمانے میں عام ہے رہبرؔ
دلیل رہروِ منزل نہیں غبار مجھے
 ٭ 
تہذیب و شرافت کا نگہباں نہیں دیکھا
انساں کو بجا طور پہ انساں نہیں دیکھا
روتے ہوئے دیکھا ہے بہت حالِ چمن پر
شبنم کو مگر چاکِ گریباں نہیں دیکھا
محروم ہے دل شمعِ تصور کی ضیا سے
مدت ہوئی اس گھر کو چراغاں نہیں دیکھا
ہم دیکھ لیے ہوتے تو کیا ہوش میں ہوتے
سچ ہے کہ ابھی جلوۂ جاناں نہیں دیکھا
میں ہی نہ رہا میکدۂ دہر میں ممتاز
ساقی کو بھی انگشتِ بدنداں نہیں دیکھا
آ آ کے بتدریج ڈراتے ہیں حوادث
معلوم یہ ہوتاہے کہ طوفاں نہیں دیکھا
کیفیتِ گیسوئے جہاں پوچھنے والو!
کیا تم نے کبھی خوابِ پریشاں نہیں دیکھا

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter