Deobandi Books

کلیات رہبر

61 - 98
گرتے پڑتے ہی سہی چلتے رہے
گرمیٔ رفتار تیرا شکریہ
خدمت انساں کا حاصل ہے شرف
جذبۂ ایثار تیرا شکریہ
دونوں اسے جلاد ہیں زیب گلو
طوق ہو یا دار تیرا شکریہ
ناخدا سن لے کلام آخری
میرا بیڑا پار تیرا شکریہ
مشعل راہ ادب تیرا سخن
رہبرؔ فنکار تیرا شکریہ
 ٭ 
اک جہاںزیر نگیں آیا زوال اپنا ہوا
دیکھتے ہی دیکھتے دو دن میںکیا سے کیا ہوا
باغبانِ شعلہ خو شاید چمن آرا ہوا
دیکھتا ہوں آشیانوںسے دھواں اٹھتاہوا
دفعتاً میں روشناسِ عالمِ بالا ہوا
کیامذاقِ جستجو آہِ فلک پیما ہوا
باغباں، صیاد باہم ہوگئے شیر و شکر
ہمصفیرو! دیکھ لینا کل چمن میںکیاہوا
باندھنا مضمونِ آسائش ہے اک امرِ محال
لفظِ عشرت میرے باغِ فکر کا عنقا ہوا
کثرتِ غم سے جہاں میں کب ہوا حاصل فراغ
گیت یہ ہے زندگی کے ساز پر گایا ہوا
ہے وطن کا حال کچھ ایسا ہی آزادی کے بعد
آتشِ گل سے چمن ہو جس طرح دہکا ہوا
ہے خزاں ہی یا خزاں بردوش آتی ہے بہار
جائے گل ہے صحنِ گلشن میں غبار اُڑتا ہوا
کاٹتا تھا زندگی کے دن پریشانی کے ساتھ
رہبرؔآشفتہ خاطر مر گیا اچھا ہوا

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter