Deobandi Books

کلیات رہبر

60 - 98
 ٭ 
پاسِ ناموس مدعا نہ ہوا
ملتفت وہ ہُوا ہوا نہ ہوا
کھل کے پینے کا حوصلہ نہ ہوا
ذوق وابستۂ ریا نہ ہوا
موج بن کر وہ رونما نہ ہوا
قطرہ جو بحر میںفنا نہ ہوا
معترف ہوں بہار کا لیکن
لطف حاصل بہار کا نہ ہوا
باز آئے نہ کوششوں سے ہم
نفع گو حسبِ مدعا نہ ہوا
نذر طوفاں کی ہوگئی کشتی
ناخدا بھی تو کچھ خدا نہ ہوا
میںنہیں صورتوں سے متاثر
مجھ کو دھوکا سراب کا نہ ہوا
جادہ پیمائے عشق کو رہبرؔ
بعد منزل کا غم ذرا نہ ہوا
 ٭ 
خفتہ و بیدار تیرا شکریہ
اب کہاں تک یار تیرا شکریہ
روک رکھا دیر تک محبوب کو
دقّتِ گفتار تیرا شکریہ
ہورہا ہے تنگ دامان نظر
’’حسن کی سرکار تیرا شکریہ‘‘
پاس میرے کیا ہے جز بے مائیگی
تیرا ہی دیدار تیرا شکریہ
ہم نے ناکامی سے بازی جیت لی
کوشش بسیار تیراشکریہ
تیرے ہاتھوں سے ہوئے مجھ کو عطا
گل ہوں یا ہوں خار تیرا شکریہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter