Deobandi Books

کلیات رہبر

49 - 98
 ٭ 
چھلک رہے ہیں فضا میں خوشی کے پیمانے
گھٹائیں پھرتی ہیں لے کے سروں پہ میخانے
حرم بنا کے بنانے لگے صنم خانے
سنبھل سنبھل کر گرے زندگی کے دیوانے
فریب خوردۂ رنگینیٔ ادا جانے
جو ہوشمند ہیں کہلا رہے ہیں دیوانے
کسی نے مے کی مذمت نہ کی بیاںپہلے
’’بہک گیا ہوں تو دنیا چلی ہے سمجھانے‘‘
بگوش آمدہ کم نالۂ جرس رہبرؔ
چناں بجادۂ منزل گریست نادانے
 ٭ 
حال اچھا نہ رہا تیری ملاقات کے بعد
نیند آئی مجھے مشکل سے کئی رات کے بعد
چھٹ گیا گریہ وزاری سے تکدر دل کا
صاف و شفاف فضا ہوگئی برسات کے بعد
ہار بیٹھے ہیں وہی راہِ عمل میں ہمت
دن کے آنے کا یقیں جن کو نہیں رات کے بعد
خود ستائی کے سبب کوہ صفت انساں بھی
وزن رکھتا نہیں اظہارِ کمالات کے بعد
اس طرح سوئے ہیں اللہ سے غافل بندے
رات ہی جیسے نہ آئے گی اب اس رات کے بعد
مادرِ ہند کا تاریک نہیں مستقبل
’’آئے گی صبح درخشاں شبِ ظلمات کے بعد‘‘
آبرو اپنے وطن کی نہ گنوانا یارو!
جہل ہی جہل نہ ہو علم کی بہتات کے بعد
وادیٔ موت ہے کوتاہ نگاہی رہبرؔ
زندگی راہ پہ آتی ہے مساوات کے بعد

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter