Deobandi Books

کلیات رہبر

34 - 98
ذراتِ زمین جیسے درخشندہ ستارے
یہ چیز بھی ہے داخلِ آثارِ مدینہ
پہنائے فضا ہو تو کمی آ نہیں سکتی
اس شان کا دربار ہے دربارِ مدینہ
اک موت کی آغوش دگر روضۂ اطہر
دو شے سے عبارت ہے طلبگارِ مدینہ
پڑتے ہی نہیں آج قدم فرشِ زمیں پر
شاداں ہے بہت رہبرؔ رہوارِ مدینہ
 ٭ 
چھان کر بادِ صبا کیا ارضِ بطحا آئے ہے
رقص کرتی ہے اُچھلتی ہے بڑا اِترائے ہے
شب کو انوارِ مدینہ دیکھ کر للچائے ہے
آسماں سے چاندنی دامن پسارے آئے ہے
آپ کی رحمت کا صدقہ عام شہرت پائے ہے
پھول بھی گلشن میں لے لے کر کٹورا آئے ہے
ماہیٔ بے آب کی صورت مجھے تڑپائے ہے
سامنے طیبہ کا نقشہ جب کبھی آجائے ہے
جب بہارِ باغِ طیبہ کا خیال آجائے ہے
قمری و بلبل نواریزی سے جی بہلائے ہے
جب عذارِ مصطفی تمثیل میں لے آئے ہے
پہلے شبنم پھول کو اچھی طرح نہلائے ہے
سرو اپنا منتخب کرکے ہرا قومی نشاں
فتح مکہ کی خوشی میں مستقل لہرائے ہے
کررہا ہے زندگی مدحت سرائی میں بسر
رہبرؔ خوش فکر اچھا راستہ اپنائے ہے
 ٭ 
عیاں آئینۂ قرآں میں ہے صورت محمدؐ کی
نہایت ارفع و اعلیٰ ہے شخصیت محمد ؐکی
کسی مخصوص خطے پر نہیں بعثت محمدؐ کی
عمومی طور پر ہے خلق پر رحمت محمدؐ کی
شکوہ و سطوتِ شاہانہ خاطر میں نہیں لاتا
ذرا بھی ہوگئی حاصل جسے خدمت محمدؐ کی

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter