Deobandi Books

کلیات رہبر

33 - 98
لمعۂ توحید ہے ہر موئے تن سے آشکار
شعلہ برقِ طور کا مخفی حریم جاں میںہے
بہکی بہکی آگئی ہوگی مدینے سے یہاں
نکہتِ عنبر فشاں جو حلقۂ بستاں میں ہے
روشنی مطلوب ہے ظلمت سرائے دہر کو
چشمِ عالم انتظارِ نیّر تاباں میں ہے
شفقت و لطف و کرم ہردلعزیزی برتری
عافیت ہی عافیت سرکار کے داماں میں ہے
شغل میں داخل ہے رہبرؔ ارضِ بطحا کا سفر
ان دنوں میری تگ و دو روضۂ رضواں میںہے
 ٭ 
ہم رنگِ شفق جذبۂ ایثارِ مدینہ
تحریر ہے یہ نقش بدیوارِ مدینہ
ہوتا ہے گماں نور کے سیلابِ رواں کا
مت پوچھیے کیفیتِ انوارِ مدینہ
نیر تاباں کی مثال آپ ہیں اپنی
تاریخ کے صفحات پہ انصارِ مدینہ
ملتی ہی نہیں فرصت یک لمحہ زباں کو
ہردم ہے لبِ شوق پہ گفتارِ مدینہ
سائے کی سکوں بخشی غرض لے کے ہزاروں
آنکھوں میں لیے پھرتے ہیں کہسارِ مدینہ
خار و خس و خاشاک کا اندیشہ گلہ کیا
مخمل ہے مجھے ہر رہِ دشوارِ مدینہ
اک شرطِ غلامی کے سوا اور نہیں کچھ
لے جائے مجھے مفت خریدارِ مدینہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter