Deobandi Books

کلیات رہبر

32 - 98
اک فرق سرِ مو نہیں ارشاد بجا ہے
’’جو حکمِ محمدؐ ہے ، وہ فرمانِ خدا ہے‘‘
کردینا براہِ کرم اظہارِ حقیقت
یہ کام حوالے ترے اے بادِ صبا ہے
آندھی کی غرض تھی اسے گل کردے، مٹا دے
پر اور فزوں شمعِ رسالت کی ضیا ہے
ہم رتبہ ہیں دونوں حرم و گنبد ِ خضرا
یہ قبلۂ عالم ہے تو وہ قبلہ نما ہے
مائل بہ ستم در پئے آزار ہے دنیا
شیدائے محمدؐ ہوں یہی میری خطا ہے
ہم خواہشِ دنیا سے علاقہ نہیںرکھتے
مطلوب شہنشاہِ دوعالم کی رضا ہے
کچھ کم تو نہیں وسعتِ دامانِ شفاعت
مانا کہ گنہگار سزاوارِ سزا ہے
ہر گوشۂ ہستی سے عیاں شانِ صداقت
گفتار میں کردار میں حق جلوہ نما ہے
الفاظ کے موتی مرے سرکار عطا ہوں
تو خسروِ اقلیمِ سخن بحرِ سخا ہے
فریاد ہے فریاد ہے اے شاہِ مدینہ
پھر وقت کا بوجہل شرارت پہ تُلا ہے
جبریل بھی اے صلِ علیٰ عرض رسا ہے
باشندۂ افلاک ترے در کا گدا ہے
دور آپ سے ہوتے ہوئے اے جانِ مسیحا!
بیمار شفایاب نہ ہوگا نہ ہوا ہے
رہبرؔ وہی کرسکتی ہے آسودۂ منزل
جس راہ میں سرکار کا نقشِ کفِ پا ہے
 ٭ 
ذکرِ اوصافِ نبیؐ مرغانِ خوش الحاں میں ہے
مصطفی کی آمد آمد عالمِ امکاں میں ہے
آپ کے صدقے بنے ہر موج، ساحل کیا بعید
مانتا ہوں کشتیٔ عمرِ رواں طوفاں میںہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter