Deobandi Books

کلیات رہبر

31 - 98
 ٭ 
حسین کلیوں کی مُسکراہٹ بہار خندیدگاں محمدؐ
صحیفۂ گل کا باب زرّیں چمن کی نبضِ رواں محمدؐ
مثال ہے اپنی آپ جانو خدا نہیں ہے خدا نہ مانو
روا نہیں ایں و آں محمدؐ نہ ہمچنیں ہمچناں محمدؐ
قلم سے میں مشورہ طلب تھا رسولِ مقبول کو لکھوںکیا
کہا کہ سرچشمۂ ہدایت نفاستِ پیکراں محمدؐ
جو ہورہی تھی کرم کی بارش وہی بدستور ہے نوازش
قرارِ آشفتگانِ ماضی سکونِ عصرِ رواں محمدؐ
نڈھال فاقوں سے جسمِ اطہر، بندھا ہوا ہے شکم پہ پتھر
اگرچہ زیر نگین ہے عالم اگرچہ ہیں حکمراں محمدؐ
زراہِ خورشید و ماہ و اختر بشان و شوکت گذشت رہبرؔ
بساعتے مختصر یکے شب رسید بر آسماں محمدؐ
 ٭ 
حبِ شہِ دیں میں تہِ شمشیر گلا ہے
’’ہاتھوں میں مرے آج بھی دامانِ وفا ہے‘‘
ہر کوچہ و بازار کی مسرور فضا ہے
اے شہرِ مدینہ ترا عالم ہی جدا ہے
طائف کے شریروں کے لیے لب پہ دعا ہے
یہ پیکرِ تہذیب و شرافت کی ادا ہے
ذات آپ کی مخلوق پہ رحمت کی گھٹا ہے
قرآن مقدس کی ہمہ گیر صدا ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter