Deobandi Books

کلیات رہبر

30 - 98
صدقے میں آپ ہی کے زندہ ہے آج ورنہ
انساں ترس رہا تھا دنیا میںزندگی کو
خلوت میں آسماں پر خالق سے بالمشافہ
اعزاز گفتگو کا حاصل ہے آپ ہی کو
تھی دودِ معصیت سے تاریک بزمِ عالم
روشن کیا نبیؐ نے قندیلِ ایزدی کو
خلقِ عظیم وجۂ تسخیر قلبِ عالم
پیغام ہے اجل کا باطل کی سرکشی کو
تخصیص شہر و قریہ رہبرؔ نہ قید رشتہ
آئے حضورؐ سارے عالم کی رہبری کو
 ٭ 
مقتضا ہے یہ کمالِ حسرت دیدار کا
تا مدینہ سلسلہ ہوتا نظر کے تار کا
ذرّہ ذرّہ ہے درخشاں شہر پر انوار کا
یا تماشا دیکھتا ہوں جوہری بازار کا
وحیٔ حق کی پیش قدمی تلخ گزری قوم پر
راستہ ہونے لگا تیار فرش خار کا
ضبط میں تحریر کے لاتے ہی اوصافِ نبیؐ
سر ادب سے ہو گیا خم کلکِ گوہر بار کا
ذہن واقف از دعائے رحمۃ للعالمیں
نقشِ دل ہے بدر کا نقشہ کم و بسیار کا
سینکڑوں منزل سے گزرے ہم غلامانِ رسولؐ
ذکر کیا آتش فشاں کا تذکرہ کیا دار کا
کاش اپنا دم نکلتا سبز گنبد کے قریب
حرفِ آخر تھا دمِ آخر لبِ اظہار کا
نسل و رنگ و قوم کو خاطر میں لاسکتا نہیں
رابطہ حاصل ہے جس کو آپ کے دربار کا
حضرتِ آدمؑ، کلیمؑ طور، عیسیٰؑ، سب خموش
’’دار دورہ حشر میںہے احمد ِ مختار کا‘‘
سورۃ من مثلہٖ کا دے مجھے دنیا جواب
کیوں تہی داماں ہے گوشہ میرے استفسار کا
پرورش رہبرؔ نے پائی موت کی آغوش میں
سر پہ سایا تھا ہمیشہ خنجر خونخوار کا

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter