Deobandi Books

کلیات رہبر

28 - 98
 ٭ 
ہر سانس لیے ہے غمِ بسیار مدینہ
مشکل ہے شفایاب ہو بیمارِ مدینہ
فردوسِ نظر عالم انوار مدینہ
اونچا ہے مہ و مہر سے معیارِ مدینہ
ملتی ہے جگہ حلقۂ اربابِ وفا میں
قرباںترے اے جذبۂ ایثار مدینہ
ہر مطلعِ انوار سحر میری نظر میں
اے دوست ہے آئینۂ رخسار مدینہ
اے بزمِ تخیل میں ضیا چاہنے والو!
لازم ہے لب شوق پہ گفتارِ مدینہ
اوروںسے غرض ہی نہیں مداحِ نبی کو
ہے مرغ نواریز گرفتارِ مدینہ
عالم میں نظیر اس کی کہیںمل نہیں سکتی
ہے اپنی مثال آپ طرب زارِ مدینہ
خم کردہ جبیں پائے گئے قصیر و کسریٰ
اللہ رے یہ شوکتِ دربارِ مدینہ
دامن کو مرے گوہرِ مقصود سے بھر دے
اے گنجِ نہاں درِ شہوارِ مدینہ
میخانۂ توحید کے ساقی کی عطا ہے
سرمست ہے پی پی کے قدم خوارِ مدینہ
رہبرؔ نہ مقرر نہ مفکر نہ مبصر
کہہ لیجیے اک بلبلِ گلزارِ مدینہ
 ٭ 
تا چند اضطرار مدینہ چلو چلیں
آتا نہیں قرار مدینہ چلو چلیں
توصیفِ حق نگار مدینہ چلو چلیں
میرے شریک کار مدینہ چلو چلیں
کل اپنی زندگی بھی نہ بن جائے بے وفا
کیا اعتبار یار مدینہ چلو چلیں
تنگی لیے ہوئے ہے بدستور زندگی
چھوڑو بھی کاروبار مدینہ چلو چلیں

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter