Deobandi Books

کلیات رہبر

20 - 98
 ٭ 
کسبِ ضیا کیے ہیں شہِ بحر و بر سے ہم
منسوب زیر چرخِ بریں ہیں قمر سے ہم
اے ارضِ پاک تیری محبت ہے نقشِ دل
ہردم گزر رہے ہیں تری رہگزر سے ہم
لوحِ جبیں کی وصف بیانی کا شکریہ
کرتے ہیں استفادہ بیاضِ سحر سے ہم
وہ گرد کیمیائے سعادت ہے واقعی
حاصل کریں جو آپ کے دیوار و در سے ہم
ہو شوقِ عرضِ حال بھی شوقِ سفر کے ساتھ
دونوں کو ساتھ ساتھ لیے جائیں گھر سے ہم
تڑپا رہی ہے اب بھی مدینے کی آرزو
حالانکہ دیکھ آئے ہیں اپنی نظر سے ہم
آئی شعاعِ مہر قلم سیکڑوں لیے
تھا جی میں نعتِ پاک لکھیں آبِ زر سے ہم
رہبرؔ صبا کے دوش پہ پڑنے لگی نظر
مجبور ہیں شکستگیٔ بال و پر سے ہم
 ٭ 
یوں نقشِ دل ہے شمعِ رسالت کی روشنی
خلوت میں آشکار ہے جلوت کی روشنی
پہچانتے ہیں شمعِ رسالت کی روشنی
بخشی گئی ہے جن کو فراست کی روشنی
پڑتی رہی نگاہِ محبت کی روشنی
تھی عرصۂ حیات میں شدت کی روشنی
یادِ رسولؐ ہی میں بسر ہو تو ٹھیک ہے
صد گونہ اضطراب ہے دولت کی روشنی
بے جرم و بے خطا ہو کوئی یا گناہگار
پڑتی ہے ہر کسی پہ شفاعت کی روشنی
وابستگی ہے دل کو دیارِ حبیب سے
رہتی ہے گرد و پیش زیارت کی روشنی
اے منکرِ حدیث تجھے سوجھتا نہیں !
نزدیک لا کے دیکھ روایت کی روشنی
تاریکیوں سے گونج اُٹھا شور الحفیظ
مطلوب ہے دعا کو اجابت کی روشنی
وصفِ نبیؐ کو وسعتِ کونین بھی ہے تنگ
مضمون چاہتا ہے وضاحت کی روشنی
رہبرؔ اُٹھارہے ہیں قدم پھونک پھونک کر
سینے میں بھر گئی ہے شریعت کی روشنی

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter