Deobandi Books

کلیات رہبر

18 - 98
میں ہوں دلدادہ مدینے کے طربزاروں کا
بلبلو! تم کو مبارک گل و گلزار کی بات
شوقِ اظہار نہیں سنت و قرآں کے سوا
مرے سرکار کی محفل مرے سرکار کی بات
لائے کیا سرورِ کونین جہاں میں تشریف
آگئی حلقۂ ظلمات میں ادبار کی بات
راہِ منزل میں بھٹکتا ہی رہا وہ رہبرؔ
نہ سنی جس نے مرے قافلہ سالار کی بات
 ٭ 
تمنّا ہے اے تاجدارِ مدینہ
مرا ہر نفس ہو شمارِ مدینہ
لپٹتا ہر اک بام و دیوار و در سے
میں اے کاش ہوتا غبارِ مدینہ
بہارِ چمن کم نہیں دلکشی میں
مگر اور کچھ ہے بہارِ مدینہ
قدم ہے مرا جادۂ کہکشاں پر
تصور میں ہے رہگزارِ مدینہ
اسے ننگِ پہلو سے تعبیر کیجیے
جو دل ہی نہ ہو بیقرارِ مدینہ
بکھیرے ہیں قدرت نے انمول موتی
خوشا جلوۂ ریگزارِ مدینہ
نشیلی ہوا، روح پرور فضائیں
بہشتِ بریں ہے دیارِ مدینہ
کہا میں نے لبّیک پیکِ اجل کو
بہت جان تھی بیقرارِ مدینہ
حسیں آرزوؤں کی جھرمٹ میں رہبرؔ
کیے جاؤ طے رہگزارِ مدینہ
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter