Deobandi Books

کلیات رہبر

15 - 98
ان کے قدموں تلے آگئی قیصری
جن کو حاصل ہوئی آپ کی سروری
ہیں وہ گنجینۂ حکمت و علم و فن
تھی شجاعت بڑی آپ کی ذات میں
بیشتر نام آتا ہے غزوات میں
خود بھی لڑتے رہے ، سر سے باندھے کفن
کیا ہی جانباز تھا حلقۂ مصطفی
جس کی ہستی پہ اسلام کو ناز تھا
کیسے کیسے تھے مرد جری صف شکن
رہروِ راہِ سنت ہے ، ایسا بھی ہے
نعت گوئی سے حق نے نوازا بھی ہے
چاہیے اور کیا رہبرؔ خستہ تن
 ٭ 
حدیث ِ مصطفی ہے، محترم کعبہ ہے، قرآں ہے
مری دنیائے دل ان تین شمعوں سے فروزاں ہے
خدا کا خوف ، امید شفاعت، ٹھوس ایماں ہے
ان اشیائے ثلاثہ میں مری راحت کا ساماں ہے
بہر وادی و صحرا جنتِ رضواں نمایاں ہے
عرب کی سرزمیں گلدستہ ہے، باغ وبہاراں ہے
شعورِ زیست کا پیکر ہے، انساں ہے، مسلماں ہے
رسول اللہ کا امت پہ احسانِ فراواں ہے
یہاںپر نسل و رنگ و قوم ہے اک لفظِ بے معنی
یہ دربارِ محمدؐ ہے یہاں ہر فرد یکساں ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter