Deobandi Books

کلیات رہبر

14 - 98
خوشی کا صبا لے کے پیغام پہنچی
سناتی ہوئی مژدۂ عام پہنچی
کہ ہے آمدِ تاجدارِ مدینہ
شہنشاہِ عالی وقارِ مدینہ
بشارت ہمیں جس کی عیسیٰ نے دی ہے
وہی آج تاریخ میلاد کی ہے
خبر سنتے ہی آمد مصطفی کی
صدا آئی گھر گھر سے صلِّ علیٰ کی
 ٭ 
سَرورِ دو جہاں آج پیدا ہوئے
فخر کون و مکاں آج پیدا ہوئے
دینِ حق کی اشاعت کی لے کے لگن
نورِ وحدت برسنے لگا آسماں
چھٹ گئیں کفر و باطل کی تاریکیاں
آفتابِ رسالت کی پھوٹی کرن
لات، عزّیٰ، ہُبل توڑ ڈالے گئے
کعبۂ محترم سے نکالے گئے
مٹ گئی بت پرستی کی رسمِ کہن
تابکے جبر آخر سلاطین کے
دن پھرے بے کسوں کے، مساکین کے
موت کے منہ میں تھے بچہ و مرد و زن
باغِ عالم کو حاصل ہوئی زندگی
لب کشائی پہ آمادہ ہے ہر کلی
مسکرانے لگے گل چمن در چمن
وصف اپنا کے غنچوں سے سرکار کا
نرم ونازم لب ولہجہ گفتار کا
خود کو موسوم کرتے ہیں شیریں سخن

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter