Deobandi Books

کلیات رہبر

13 - 98
٭
بہت آج مسرور ہے ذرّہ ذرّہ
مئے عشق سے چور ہے ذرّہ ذرّہ
زمیں لائقِ عز و جاہ و شرف ہے
کہ ہر ذرّۂ خاک مشعل بکف ہے
صفائی پہ ہے ناز جوئے رواں کو
دکھانے لگی آئینہ آسماں کو
کچھ ایسی گھٹا ، بیخود و مست چھائی
کہ مشکوک ہے دامنِ پارسائی
یہ کہنے پہ مجبور ، مجبورِ عالم
بدلنے لگا رنگِ دستورِ عالم
چمن پر ہے کیفیت وجد طاری
ہوئی مائل رقص بادِ بہاری
تبسم پہ مائل ہوئے غنچہ و گل
چہکنے لگے صحنِ گلشن میں بلبل
معطر کیا یوں گلوں نے چمن کو
کہ ہونے لگا رشک مشکِ ختن کو
بکھیرے ہیں سبزوں پہ شبنم نے موتی
کہ آراستہ ہے دکاں جوہری کی
ہر اک شاخِ گل مست ہے جھومتی ہے
صبا بند کلیوں کے منہ چومتی ہے
مہِ سیزدہ کا ہے احسان سارا
چمن بن گیا سیمیائی نظارا
گل و لالہ شبنم سے منہ دھو رہے ہیں
کہیں مست غنچے پڑے سو رہے ہیں
معاً ایک جھونکا نسیمِ سحر کا
لگا پاؤں سہلانے ہر بے خبر کا
کھلی آنکھ جب ساکنانِ چمن کی
گل و لالہ و نرگس و نسترن کی
کسی مست غنچے نے کھولی زباں کو
کیا یاد ہرکارۂ بوستاں کو
صبا کو دیا حکم ہر سمت جائے
نویدِ مسرت جہاں کو سنائے
مبارک گھڑی ہے سعادت کا دن ہے
رسولِ خدا کی ولادت کا دن ہے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 کلیات رہبر 2 1
3 پیش لفظ 6 1
4 انتساب 10 1
5 دعاء 11 1
6 نعتیں 12 1
9 غزلیں 41 1
10 متفرق نظمیں 79 1
11 میں کوئی شاعر نہیں 80 1
12 اردو زباں 81 1
13 رباعیات 89 1
14 قطعات 93 1
15 رہبرؔ صاحب کے اپنے پسندیدہ اشعار 98 1
Flag Counter