Deobandi Books

ماہنامہ البینات کراچی رمضان المبارک۱۴۲۸ھ اکتوبر۲۰۰۷ء

ہ رسالہ

12 - 12
نقدو نظر
تبصرے کے لیے ہر کتاب کے دو نسخوں کا آنا ضروری ہے
(ادارہ)
شعاعی تصویر کی حقیقت اور شرعی حیثیت:
مولانا کمال الدین المسترشد اُستاذِ حدیث جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم کراچی، صفحات:۶۲، قیمت: درج نہیں، پتا: اسلامی کتب خانہ علامہ بنوری ٹاوٴن کراچی۔ موجودہ دور فتنوں کا دور ہے، خصوصاً ٹی وی، وی سی آر اور سی ڈی کے فتنے نے دھوم مچارکھی ہے، نت نئے ٹی وی چینلوں اور ان کی حشرسامانیوں سے متأثر ہوکر بہت سے اہل علم اور دین کا درد رکھنے والے مسلمانوں کی خواہش ہے کہ ان کا توڑ ہونا چاہئے۔ چنانچہ وہ اس کا ترکی بہ ترکی جواب دینے کی غرض سے اس کی طرف مائل ہیں کہ اہل حق علماء اور پختہ کار اربابِ دین کو ٹی وی پر آکر اس گمراہی کا سدباب کرنا چاہئے۔ چنانچہ اس کے لئے بعض علماء نے غور و خوض کیا اور انہوں نے نہایت اِخلاص سے اس کے جواز کا گول مول موقف اختیار کیا۔ اس کے ساتھ ہی ثقہ علماء کی ایک جماعت حسب ِ سابق ٹی وی، وی سی آر اور سی ڈی کو ناجائز اور حرام سمجھتی اور کہتی ہے اور ٹی وی پر آنے اور بیان و وعظ کو ناجائز کہتی ہے، اوّل الذکر جماعت اپنے موقف کی تائید میں اس تحقیق کو پیش کرتی ہے کہ چونکہ ٹی وی، وی سی آر یاسی ڈی کی تصاویر موجودہ جدید دور کی شعاعی تصاویر ہیں اور وہ پردہ اسکرین پر آنے سے قبل تصویر نہیں کہلاتی اور پھر مجبوری بھی ہے، اس لئے جو پروگرام براہِ راست ہوں یا ویڈیو اور سی ڈی کے ذریعہ ہوں ان کی گنجائش ہے۔ پیش نظر کتاب میں مصنف موصوف نے نہایت محنت و عرق ریزی اور جدید تحقیق کے ذریعے ثابت کیا ہے کہ ان حضرات کی یہ تحقیق محل نظر ہے۔ میرے خیال میں تمام علمائے کرام اور مفتیانِ دین کو اس کتاب سے استفادہ کرکے صحیح صورتِ حال کا ادراک کرکے کوئی فیصلہ کرنا چاہئے۔
آداب المریدین:
حضرت ضیاء الدین ابو النجیب عبدالقاہر سہروردی قدس سرہ‘ ترجمہ : جناب محمد نذیر رانجھا ‘ صفحات: ۳۱۴‘ قیمت: ۱۵۰ روپے‘ پتہ: خانقاہ سراجیہ کندیاں میانوالی۔ شیخ ضیاء الدین ابوالنجیب عبدالقاہر سہروردی چھٹی صدی ہجری کے اکابر علماء اور شیخ المشائخ میں سے ہیں‘ آپ امام بیہقی کے شاگرد اور شیخ احمد غزالی کے مسترشد و مجاز تھے۔ آپ سلسلہ قادریہ کے بانی حضرت پیرانِ پیر شاہ عبدالقادر جیلانی کے مسترشد اور سلسلہ سہروردیہ کے مدار حضرت شیخ شہاب الدین سہروردی کے شیخ تھے۔ آپ اگر ایک جانب عظیم روحانی پیشوا اور سلوک و احسان کے امام ہیں تو دوسری طرف حدیث و فقہ میں بھی آپ کو نمایاں مقام حاصل تھا‘ چنانچہ آپ مدرسہ نظامیہ بغداد کے مدرس امام ابن عساکر کے شیخِ حدیث تھے۔ ابتدائی طور پر آپ مدرسہ نظامیہ میں درس و تدریس میں مصروف رہے‘ آخرش آپ سلوک و احسان کی طرف متوجہ ہوئے‘ آپ سے خلق خدا نے استفادہ کیا‘ اسی دوران آپ نے متعلقین و مریدین کی اصلاح کے لئے ”آداب المریدین“ مرتب فرمائی‘ جو نہ صرف اس دور کے اربابِ سلوک و احسان اور اصحابِ علم کے ہاں مقبول ہوئی‘ بلکہ ہر دور کے اکابر نے اس کو پسند کیا اور حرزجاں بنایا‘ اصل کتاب عربی میں ہے‘ جس کے متعدد فارسی اور اردو ترجمے اور شروحات کی گئیں‘ اس کی عربی اور فارسی شروحات میں حنفی محقق و بزرگ حضرت ملا علی قاری اور ہندوستان کے مشہور صوفی بزرگ حضرت خواجہ گیسو دراز کے اسمائے گرامی بھی آتے ہیں۔ اس کتاب کا ایک قلمی نسخہ خانقاہ عالیہ سراجیہ کندیاں شریف میں تھا‘ جو حضرت خواجہ ابوالسعد احمد خان قیوم زمان حضرت مولانا محمد عبداللہ لدھیانویکی تعلیمات و حواشی سے مزین تھا‘ اسی طرح وہ خواجہ خواجگان حضرت مولانا خواجہ خان محمد سجادہ نشین کندیاں شریف کی نظر ثانی سے بھی مزین تھا۔ چنانچہ صاحبزادہ مولانا خلیل احمد زید علمہ کے دل میں آیا کہ اس کا جدید ترجمہ کرکے افادئہ عام کے لئے اسے شائع کیا جائے‘ چنانچہ خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے مسترشد جناب الحاج محمد نذیر رانجھا صاحب کو اس کی طرف متوجہ کیا گیا تو انہوں نے اس مخطوطہ کے علاوہ اس کے تمام مطبوعات :عربی‘ فارسی اور اردو تراجم اور شروحات کو سامنے رکھ کر اس کا ترجمہ فرمایا ہے‘ ماشاء اللہ کتاب سالکین طریقت اور عوام و خواص سب کی تربیت کے لئے یکساں مفید و کارآمد ہے۔
متاع دعوت و تبلیغ اور تفصیلی چھ نمبر:
مولانا اسرار خان نینزئی (فاضل جامعہ فاروقیہ کراچی)‘ صفحات: ۲۲۴‘ قیمت: درج نہیں‘ پتہ: مکان : ۳۸‘ ڈی گلستان سوسائٹی نزد قائد آباد‘ کراچی ۲۲۔ پیش نظر کتاب جیسا کہ نام سے ظاہر ہے‘ تبلیغی جماعت کے مشہور چھ نمبروں: کلمہ‘ نماز‘ علم و ذکر‘ اکرام مسلم‘ تصحیح نیت اور دعوت و تبلیغ کی تشریحات پر مشتمل ہے۔ بلاشبہ یہ چھ نمبر پورا دین نہیں‘ لیکن اگر کوئی شخص ان چھ نمبروں کو سمجھ لے اور سمجھ کر ان کو ہضم کرلے تو اس کے لئے دین پر چلنا اور اس پر عمل کرنا آسان ہوجائے گا۔ مرتب موصوف نے ماشاء اللہ دعوتی انداز میں ان نمبرات کو خوب کھول کر بیان کرنے کی سعی و کوشش کی ہے‘ نیز یہ بھی ملحوظ رہے کہ فضائل اور انذار و تبشیر میں بعض اوقات میں ایسی باتیں اور واقعات بھی نقل کردیئے جاتے ہیں جو کسی مستند ماخذ میں سے ماخوذ نہیں ہوتے‘ اس لئے اس کتاب کو اسی انداز سے پڑھا اور دیکھا جائے۔
احسان الودود شرح سنن ابی داؤد جلد اول:
مولوی اختر حسین بہاولپوری (فاضل دارالعلوم کراچی )‘ صفحات: ۷۵۶‘ قیمت: درج نہیں‘ پتہ: مکتبة الاحسان کراچی‘ فون: ۲۲۷۷۶۶۴۔۰۳۲۱۔ پیش نظر کتاب جیسا کہ نام سے ظاہر ہے‘ حدیث کی مشہور کتاب سنن ابی داؤد کی شرح ہے‘ سنن ابی داؤد کو صحاح ستہ میں جو مرتبہ و مقام حاصل ہے‘ وہ کسی صاحبِ علم سے مخفی نہیں‘ اس کتاب کی اسی اہمیت کے پیش نظر اکابر علمائے دیوبند اور مشائخ کبار نے زندگی بھر اپنی خصوصی توجہات کا مرکز بنائے رکھا‘ چنانچہ حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری قدس سرہ‘ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی اور میرے شیخ حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید اس کی تدریس کو خصوصی اہمیت دیتے‘ اور زندگی کا اکثر حصہ یہ کتاب ان حضرات کے زیر درس رہی‘ جبکہ حضرت سہارنپوری اور حضرت شیخ الحدیث قدس سرہ نے اس کی شرح و تشریح میں خصوصی دلچسپی لے کر بذل المجہود مرتب فرمائی جو کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ پیش نظر کتاب دراصل سنن ابی داؤد کی اردو شرح ہے‘ جو اپنی جگہ ایجاز و اختصار کے باوجود قابل قدر ہے‘ پیش نظر جلد کتاب الطہارت سے کتاب المناسک تک کی شرح و تشریح پر مشتمل ہے‘ کتاب میں متعدد اہل علم کی تقریظات اس کی ثقاہت کی دلیل و علامت ہیں‘ کتاب حسن ظاہری کے ساتھ معنوی خوبیوں سے بھی مالا مال ہے‘ اللہ تعالیٰ مصنف موصوف کی مساعی کو قبول فرماتے ہوئے مرتب‘ ناشر اور قارئین کے لئے ذخیرہ آخرت بنائے۔ آمین۔
اشاعت ۲۰۰۷ ماہنامہ بینات, رمضان المبارک۱۴۲۸ھ اکتوبر۲۰۰۷ء, جلد 70, شمارہ 
Flag Counter