Deobandi Books

حقانیت اسلام

ہم نوٹ :

7 - 26
نہ  کتابوں  سے  نہ  وعظوں  سے  نہ  زر  سے  پیدا
دین   ہوتا   ہے    بزرگوں   کی   نظر   سے   پیدا
آپ خود بتائیں کہ جوان لڑکی کو پردے کی ضرورت ہے یا بڑھیا کھوسٹ کو، جس کے گیارہ نمبر کا چشمہ لگا ہوا ہے، گال پچکے ہوئے ہیں، منہ میں دانت بھی نہیں ہیں، اس کو کون دیکھے گا؟ جس کو کوئی نہ دیکھے وہ تو پردے میں ہے اور جس کوسب دیکھیں وہ بے پردہ ہے، کیا حماقت کی بات ہے۔ بتائیے! جس کی جیب میں ایک پیسہ نہیں ہے وہ تو زپ (Zip)لگائے ہوئے ہے اور جیب پر ہاتھ بھی رکھے ہوئے ہے اور جس کی جیب میں نوٹوں کی گڈیاں ہیں وہ ململ کے باریک کرتے کی جیب سے اپنے نوٹوں کی نمایش کررہا ہے کہ اے جیب کترو! اے ڈاکوؤ! دیکھ لو یہ ہے مال۔
میرے شیخ ومرشد مولانا شاہ ابرار الحق صاحب فرماتے ہیں کہ تم آدھا کلو گوشت لے کر چلتے ہو تو تھیلے میں اندر رکھتے ہو تاکہ چیل اس کو اُڑا نہ لے جائے، گھر میں آدھا کلو دودھ رکھتے ہو تو ڈھک کے رکھتے ہو کہ بلی نہ پی جائے اور روٹیاں رکھتے ہو تو ڈھک کے رکھتے ہو کہ چوہے نہ کتر لیں۔ تو چوہوں سے روٹیوں کی حفاظت ضروری، بلی سے دودھ کی حفاظت ضروری، چیلوں سے گوشت کی حفاظت ضروری اور جیب کتروں سے نوٹوں کی حفاظت ضروری ہے تو کیا جوان بیٹیوں اور جوان بہوؤں کی حفاظت ضروری نہیں ہے؟
 ناظم آباد کے ایک کالج کے باشرع پرنسپل نے بتایا کہ ایک لڑکی تین دن سے اپنے گھر نہیں گئی، ایک دن اس کے ابا نے آکرمجھ سے پوچھا کہ وہ پڑھنے آتی ہے؟ رجسٹر میں اس کی حاضری ہے یا نہیں؟ میں نے کہا کہ ہاں صاحب ہر روز آتی ہے، پورے وقت پڑھتی ہے لیکن شام کو گھر نہیں جاتی، اپنے کسی کلاس فیلو کے یہاں جاتی ہے۔تو ابا جان کہتے ہیں کہ نوپرابلم(No Problem) پڑھتی تو ہے نا، بس ٹھیک ہے، پڑھنے کے بعد، تعلیم کے ٹائم کے علاوہ جہاں چاہے جائے مجھے کوئی غم نہیں، بس تعلیم میں نقصان نہ ہو۔ یہ ہے بابا جان کی غیرت اور ابا جان کی حیا و شرم کا جنازہ دفن ہونے کا قبرستان۔
جو شخص اﷲ سے جتنا دور ہوگا اتنا ہی عقل سے محروم ہوگا کیوں کہ عقل کا خالق اﷲ ہے جو اس مالک کو راضی رکھتا  ہے تو اس کے دماغ میں جو عقل ہے اس کا کنکشن اور رابطہ خالقِ عقل 
Flag Counter