Deobandi Books

حقانیت اسلام

ہم نوٹ :

12 - 26
کنندہ ہیں۔ اسی لیے کہتا ہوں کہ حسینوں کو ہینڈل کر نے کی کوشش مت کرو ورنہ کھوپڑی پر سینڈل پڑیں گے اور پھر اسکینڈل بنے گا، ہر وقت اس کا تذکرہ بُرائیوں کے ساتھ ہوگا کہ شکل دیکھو تو بایزید بسطامی بھی رشک کرے اور حرکتیں دیکھو تو شیطان شرماجائے،  لہٰذا اگر چین سے رہنا ہے تو اﷲ تعالیٰ کی یاد میں رہو۔
محبت کے دو حق
اور یاد کی دوقسمیں ہیں: نمبر۱۔ اﷲ تعالیٰ کو خوش کرتے رہو، نمبر۲۔اﷲ کو ناراض نہ کرو۔ بتاؤ! محبوب کے دو حق ہیں یا نہیں؟ جتنا اپنے محبوب کو خوش کرنا عاشقوں کو مطلوب ہوتا ہے اتنا ہی ان کی ناخوشی سے بچنا بھی مطلوب ہوتا ہے ورنہ پھر یہ محبت نہیں ہے، یہ شخص خود غرض اور بے وفا ہے۔ بدایوں کا ایک شاعر تھا فانی بدایونی، اس کو اپنی بیوی سے بہت محبت تھی، ایک دن بیوی ناراض ہوگئی تو اس کی نیند اُڑگئی۔ اس پر ظالم کا شعر دیکھو  ؎
ہم  نے  فانی  ڈوبتے  دیکھی  ہے  نبضِ  کائنات
جب  مزاجِ   یار   کچھ    برہم   نظر   آیا   مجھے
یعنی جب میری بیوی ذرا سی ناراض ہوتی ہے تو میری پوری کائنات اندھیری ہوجاتی ہے۔ کیوں صاحب! بیوی کی ناراضگی سے تو پوری کائنات اندھیری ہو اور مولائے کائنات، خالقِ کائنات اور اپنے پالنے والے کی ناراضگی میں سوال کرتے ہو کہ صغیرہ گناہ ہے کہ کبیرہ گناہ ہے، چھوٹا گناہ ہے کہ بڑا گناہ ہے، بیوی کی تھوڑی سی ناراضگی گوارا نہیں کرتے اور یہاں صغیرہ کبیرہ پوچھتے ہو۔ اﷲ کا عاشق ہر مکروہ کام سے بھی بچتا ہے کیوں کہ مکروہ کام کرنے والا محبوب نہیں ہوسکتا اَلْمَکْرُوْہُ ھُوَ ضِدُّ الْمَحْبُوْبِ4؎ مبارک ہیں وہ بندے جو ہر سانس کو اﷲ پر فدا کرتے ہیں، مبارک ہیں وہ بندے جن کی آنکھیں اﷲ کی یاد میں اشکبار ہیں، مبارک ہیں وہ لوگ جن کے دل اﷲ کی محبت میں تڑپ رہے ہیں    ؎
دلِ   مضطرب    کا    یہ    پیغام   ہے
ترے  بن  سکوں  ہے  نہ  آرام  ہے
_____________________________________________
4؎    ردالمحتار:257/1،مطلب فی تعریف المکروہ،دارعالم الکتب، ریاض
Flag Counter