Deobandi Books

حقانیت اسلام

ہم نوٹ :

16 - 26
تو دوستو! جو سبق آج سنایا گیا میں سارے عالم میں یہی کہتا ہوں کہ اﷲ تعالیٰ سے محبت کرو، سارے عالم میں اختر کا یہی پیغام ہے کہ اﷲ تعالیٰ سے محبت کرو مگر محبت کے دونوں حق ادا کرو، نیک عمل بھی کرو اور گناہوں سے بھی بچو، اپنے مالک کو ایک لمحہ کو بھی ناراض نہ کرو۔ اگر آپ کو کسی سے محبت ہے تو آپ اس کے دونوں حق ادا کریں گے یعنی آپ اپنے محبوب کو خوش بھی کریں گے اور اس کی ناراضگی سے بھی بچیں گے، تو جو ظالم گناہ سے نہیں بچتا یہ اﷲ تعالیٰ کے محبت کے حقوق میں بے وفا ہے اور لفظ بے وفا اہلِ محبت کے نزدیک جرمِ عظیم ہے، اﷲ تعالیٰ ہم سب کو اپنی وفا داری عطا فرمائے، آمین۔
باطل فرقوں کا رد کلام اﷲ کا اعجاز ہے
اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں الٓمّٓ سارے عالم میں اس کے معنیٰ کوئی نہیں جانتا، تمام مفسرین لکھتے ہیں وَاللہُ اَعْلَمُ بِمُرَادِ ذَالِکَ اﷲ ہی کو اس کے معنیٰ معلوم ہیں۔ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس کےمعنیٰ بیان نہیں فرمائے، ایسا کیوں ہوا؟ کیوں کہ اﷲ کے علم میں تھا کہ بعض گمراہ قوم پیدا ہوگی جو قرآنِ پاک کے بارے میں یہ بکواس کرے گی کہ بغیر معنیٰ سمجھے ہوئے تلاوت بے کار ہے، ایسے لٹریچر نویسوں اور گمراہ طبقے کے لیے اﷲ نے جگہ جگہ ایسے الفاظ نازل فرمائے جس کے معنیٰ دنیا میں کوئی نہیں بتا سکتا یہاں تک کہ آپ  صلی اﷲ علیہ وسلم نے بھی ان کے معنیٰ  نہیں بتائے لیکن بغیر سمجھے پڑھنے پر بھی الٓمّٓ کے تین حروف پر تیس نیکیاں مل جائیں گی، الف پر دس، لام پر دس اور میم پر دس ۔
یہ اصل میں ردِّ فِرَقِ باطلہ ہے ورنہ اﷲ کے لیے کیا مشکل تھا کہ اپنے نبی کو اس کے معنیٰ  بتا دیتے چوں کہ قرآن قیامت تک کے لیے ہدایت ہے لہٰذا علمِ الٰہی میں جتنے گمراہ فرقے ہیں ان کا رد اور بطلان بھی مقصود تھا۔ اس کی کئی مثالیں ہیں جیسے قرآن میں ایک جگہ ہے:
اِنَّ  اللہَ  تَوَّابٌ  رَّحِیۡمٌ 7؎
اﷲ تعالیٰ بہت توبہ قبول کرنے والا ہے تَوَّاب کےبعد رَحِیۡم نازل کیا کیوں کہ ایک فرقۂ گمراہ تھا 
_____________________________________________
7؎   الحجرٰت:12
Flag Counter