Deobandi Books

حقانیت اسلام

ہم نوٹ :

26 - 26
اس وعظ كا تعارف
اللہ تعالیٰ کی نظر اور قدرت میں ماضی، حال اور مستقبل تینوں زمانے ایک جیسے ہیں، وہ حال کی طرح مستقبل پر بھی یکساں دسترس رکھتے ہیں، مستقبل کے لیے جس بات کا ارادہ فرمالیں وہ ظہور پذیر ہوکر ہی رہتی ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں فارس (موجودہ ایران) اور روم دو بڑی طاقتیں تھیں۔ ایک لڑائی میں فارس روم پر غالب آگئے۔ کفار مکہ نے مسلمانوں کو طعنے دئیے کہ عیسائی تمہارے مذہب سے قریب تر ہیں، ان کی شکست کا مطلب (نعوذ باللہ)تمہارے مذہب کی شکست ہے۔ اس پر اللہ تعالی نے قرآن پاک کی آیات نازل فرما کر مسلمانوں کو تسلی دی کہ عن قریب رومی غالب آئیں گے اور فارس کو شکست ہوگی۔  
شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجددِ زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’حقانیت اسلام‘‘ میں قرآن پاک کی اس پیش گوئی کو حقانیت اسلام کی دلیل کے طور پر پیش کیا ہے کیوں کہ چند سال بعد یہ پیش گوئی پوری ہوئی اور رومیوں کو فتح نصیب ہوئی۔ حضرت اقدس نے حقانیت اسلام کی دلیل کے طورپر اس واقعے کو جس دلچسپ، پُر اثر اور نصیحت آموز انداز میں بیان فرمایا ہے وہ انتہائی قابل وجد ہے۔
Flag Counter